امید کی صبح از رہبر انقلاب







مشکلات کے خاتمے پہ امید رکھیں!
یہ بات جان لیں اور اطمینان رکھیں کہ یہ(مشکل)حالات تبدیل ہوں گے۔ اطمینان رکھیں کہ آج دنیا میں ظلم و بربریت کا جو ماحول آپ مشاہدہ کررہے ہیں، بدتمیزی، بدمعاشی اور خباثت کہ امریکی و صیہونی راہمنا اس کا مظہر ہیں اور دیگر(ان کے اتحادی) بھی کم و بیش اسی طرح کے ہیں۔ یہ ماحول بنا کسی شک و شبہہ تبدیل ہو کہ رہے گا۔
امید اصلاح بشریت، امام کے وسیلے سے!
نیمہ(پندرہ)شعبان مستقبل پہ امید کا مظہر ہے۔ یعنی وہ تمام امیدیں جو ہم کسی سے رکھتے ہیں کہ ممکن ہے ہوجائے اور ممکن ہے کہ نہ ہو؛ لیکن ولی مطلق حضرت امام زمانہ (عج) کے وسیلے سے اصلاح(بشریت)کی حتمی امید، ناقابل تردید امید ہے۔
مکتب تشیع کا امتیاز!
السَّلامُ عَلَیکَ یا وَعدَ اللهِ الَّذی ضَمِنَه؛ دنیا کے تمام ادیان ایک ایسے ہی دن کے منتظر ہیں؛ لیکن ہمارا( مکتب تشیع کا) طرہ امتیاز یہ ہے کہ ہم مدمقابل(امام زمانہ)کو پہچانتے ہیں، ان کے وجود کو محسوس کرتے ہیں، ان کے زندہ ہونے کو مانتے ہیں۔
امام زمانہ عج سے گفتگو کرنے کا فائدہ!
(منتظران ظہور امام زمانہ عج)ان سے(دعا و مناجات کے ذریعے)گفتگو کرتے ہیں، ان سے مخاطبہ کرتے ہیں، ان سے(اپنی مشکلات کے حل کے لئے)درخواست کرتے ہیں اور وہ بھی(ہماری مشکلات کے حل کے لیے)درخواست کا جواب دیتے ہیں۔
امیدِ فرجِ امام زمانہ کی قدر کریں!
(زیارت آل یس کے جملے)السَّلامُ عَلَیکَ اَیُّهَا العَلَمُ المَنصُوبُ وَ العِلمُ المَصبُوبُ وَ الغَوثُ وَ الرَّحمَةُ الوَاسِعَةُ وَعداً غَیرَ مَکذُوب السَّلامُ عَلَیکَ یا وَعدَ اللهِ الَّذی ضَمِنَه؛(سلام ہو آپ پہ اے وہ وعدہ خدا کہ جس کی خدا نے ضمانت دی ہے) میرے عزیزو، عزیز نوجوانوں، عزیز محنت کشوں! اس امید(فرج امام زمانہ عج) کی قدر کریں! اسے اپنے دلوں میں زندہ رکھیں؛
ظہور امام زمانہ عج کو کیسے نزدیک کیا جائے؟
(ہم منتظران ظہور)اس دنیا کے تاریک اور معیوب چہرے کے تبدیل ہوجانے کی امید کہ جو دنیا کی نام نہاد سپر پاور کے تحت تسلط ہے۔ ہمیں چاہییے کہ(حکومت امام زمانہ کو برپا کرنے کے لئے) ایک دوسرے کی مدد کریں اور انفرادی طور پہ کوشش کریں تاکہ خدا کے اذن سے اس(ظہور امام زمانہ عج)دن کو نزدیک کریں۔
عہد معارف ، رہبر معظم