دعائے ماہِ رجب کی تشریح اور وضاحت! از رہبر انقلاب





یَا مَنْ أَرْجُوهُ لِکُلِّ خَیْرٍ، وَ آمَنُ سَخَطَهُ عِنْدَ [من] کُلِّ شَرٍّ
یعنی اے وہ جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ اگر میں کوئی نیک عمل کروں یعنی اس کے اجر کی امید رکھتا ہوں… یعنی آپ اپنے آپ کو برے کاموں کے باوجود خدا کے غضب سے محفوظ دیکھتے ہیں۔ .. یعنی بہت سے برے کاموں کی وجہ سے جو ہم نے کیے ہیں اور وہ ہم سے ناراض نہیں ہوا ہے، ہمیں یقین ہو گیا ہے کہ ہم اس کے غضب سے محفوظ رہیں گے۔ خُدا کے ساتھ ہمارا تعلق اُس کی کثرت بخشش اور ہمارے تئیں کثرتِ مہربانی ہے۔
یَا مَنْ یُعْطِی الْکَثِیرَ بِالْقَلِیلِ
اے وہ ذات جو چھوٹے عمل پر بڑا اجر عطا فرماتی ہے! مثال کے طور پر، جو ہم اللہ کے راستے میں کرتے ہیں اور اپنی پوری کوشش لگاتے ہیں، وہ سب کچھ اللہ کے نعمات کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔ لیکن اس کے عوض اللہ ہمیں کیا دیتا ہے؟ جنت، اپنی رضا، اور اخروی نعمات۔ اور یہ سب بہت عظیم اور انتہائی اہم ہیں۔
دعا کے معنی سے واقفیت اور اس کے اثرات!
پس، کیا انسان کے لیے بہتر ہے کہ وہ دعا کو اس انداز میں پڑھے کہ اسے سمجھ بھی سکے، یا یہ کہ بغیر سمجھے، صرف الفاظ دہراتا رہے؟ اگر انسان دعا پڑھتے وقت یہ توجہ رکھے کہ وہ اللہ سے مخاطب ہے، تو یہ خالی فائدے سے نہیں ہوگا۔ لیکن اگر وہ معنی کو سمجھ لے تو کیفیت بہت مختلف ہو جاتی ہے۔ وہ انگلی کی حرکت بھی تضرع کی حالت میں تھی، اور اس زمانے میں یہ عام تھا۔ اگر آپ اسے حرکت نہ دیں، تو کوئی مسئلہ یا نقصان نہیں، کیونکہ یہ عمل ہمارے درمیان رائج نہیں۔ اُس زمانے میں یہ محبت اور عاجزی کے اظہار کا ایک طریقہ تھا۔
یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ سَأَلَهُ
اللہ ہر اس شخص کو دیتا ہے جو اس سے کچھ مانگے۔ یہ ایک حقیقت ہے۔ جان لیں کہ اگر انسان اللہ سے کچھ مانگے تو اللہ اسے عطا فرماتا ہے۔ اور جب دیکھتے ہیں کہ دعا قبول نہیں ہو رہی، تو یا تو آپ نے صحیح طریقے سے نہیں مانگا، یا پھر کوئی مصلحت یا بڑی رکاوٹ موجود ہے، یا یہ دعا قوانین خلقت کے خلاف ہے۔ کیونکہ قوانین خلقت ہر دعا کو قبول کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ لیکن اگر یہ رکاوٹیں نہ ہوں، تو اللہ تعالی آپ کی ہر درخواست کو پورا کرے گا۔
یَا مَنْ یُعْطِی مَنْ لَمْ یَسْأَلْهُ وَ مَنْ لَمْ یَعْرِفْهُ
اللہ ان کو بھی عطا فرماتا ہے جو اس سے نہیں مانگتے… جیسے آپ بچپن میں تھے۔ آپ نے اللہ سے سانس، روح یا جسمانی ساخت طلب کی؟ نہیں۔ آپ نے اپنے پاس موجود چیزوں کا ایک فیصد بھی اللہ سے نہیں مانگا… لیکن اللہ نے آپ پر یہ سب کچھ عنایت فرمایا۔ اللہ اُنہیں بھی دیتا ہے جو اس سے نہیں مانگتے، بلکہ حتیٰ کہ اُنہیں بھی دیتا ہے جو اُسے جانتے ہی نہیں، کیونکہ ہماری زندگی کی یہ تمام نعمتیں اللہ کی ملکیت ہیں۔
عہد بندگی ، آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای