روزے کی احکام از رہبر انقلاب

روزے کی نیّت کے احکام!

روزہ بھی دیگر تمام عبادات کی طرح نیت کے ساتھ ہونا ضروری ہے، یعنی یہ کہ انسان کا کھانے، پینے اور روزے کو باطل کرنے والی دوسرے اعمال سے پرہیز کرنا خدا کے دستور(حکم)کی خاطر ہونا چاہئیے، اور یہی کافی ہے کہ اس کی ایسی نیت ہو اور ضروری نہیں کہ اس(نیت)کو زبان سے ادا کیا جائے۔

 

روزے کی نیت کا وقت!

مستحب روزے کی نیّت:

شب کی شروعات سے لیکر اس وقت تک کہ مغرب(کی اذان)میں اتنا وقت رہتا ہو کہ روزے کی نیت کی جاسکے۔

 

واجب روزے کی نیّت!

الف) طلوع فجر سے قبل، روزہ صحیح ہے۔

ب) زوال سے قبل؛

۱) جان بوجھ کر، روزہ صحیح نہیں۔

۲) بھول چوک یا لاعلمی کی وجہ سے، روزہ مکمل کرے اور دوبارہ قضا بجا لائے

ج) زوال کے بعد، روزہ صحیح نہیں۔

 

نوٹ: بہتر ہے کہ ماہ رمضان کے تمام روزوں کی نیت ایک ساتھ پہلی رات کو ہی کرلی جائے۔ اس صورت میں ہر روزے کیلئے علیحدہ نیت کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

واجب روزے کی نیّت!

2۔ واجب غیر معیِن روزے، ماہ رمضان کے قضا روزوں کی مانند

الف) زوال سے پہلے: (روزے کی نیت کی جائے)صحیح ہے۔

ب) زوال کے بعد: (روزے کی نیت کی جائے)صحیح نہیں ہے۔

 

 

عہد بندگی، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *