شجاعت حضرتِ حمزہؑ !
اس دور میں کہ جب حضرت حمزہ(ع)اسلام لائے۔ وہ رسول الله(ص)کے لئے مشکل وقتوں میں سے ایک تھا۔ چونکہ (دین)اسلام عام ہوچکا تھا، (لہذا کفار)ہر طرف سے آنحضرت(ص)پہ حملے کرتے تھے، آپ(ص)کے صحابہ پہ حملے کرتے تھے۔ ایسے میں کہ جہاں مسلمان انتہائی مشکلات میں زندگی گزار رہے تھے، یہ شخض(حضرت حمزہ(ع)مسجد الحرام میں، کعبة الله کے کنارے فریاد کر کے کہتے ہیں کہ میں مسلمان ہوگیا ہوں۔
تاریخ کو فیلم کی صورت میں پیش کرنا بہت اہم ہے!
{خداوند متعال رحمت نازل کرے مصطفی عقاد پہ(فیلم میں حضرت حمزہ کا کردار ادا کرنے والے پہ)}۔ اس(فیلم بنانے)کا واقعا ایک خاص اثر ہے جو کسی حد تک اس عظیم انسان کی زندگی کو(فیلم کی صورت)میں پیش کرنے میں کامیاب رہے۔ البتہ کسی حد تک!اور یہ کام انجام پانا لازمی ہے۔ بلاشبہ رسول الله (ص)کے دوسرے صحابہ کے لئے بھی ایسا(تخلیقی)کام ہونا چاہیئے۔
تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جائے!
(حضرت حمزہ(ع)کی مانند آپ(ص) کے دیگر اصحاب کے متعلق تخلیقی کام)حضرت سلمان(ع) کے لئے بھی ہونا چاہیئے، حضرت مقداد(ع)کے لئے بھی ہونا چاہیئے۔ اس مقصد کے لئے آڈیو اور ویڈیو مہارتوں کو بروئے کار لایا جائے تاکہ حضرت حمزہ(ع)جیسی شخصیت کی تعظیم و تکریم کا مقصد حاصل ہو۔
عہد معارف ، رہبر معظم