عالمی مزاحمت، انقلاب اسلامی کی برکت!
میرے نزدیک، ہمارے موجودہ دور میں یہ مزاحمتی تحریک، یہ مزاحمتی حرکت، بعثت کی ایک جھلک ہے۔ مزاحمت جو اسلامی انقلاب سے شروع ہوئی، اس نے مسلمان قوموں کو بیدار کیا؛ بعض مسلمان قوموں کو میدان میں لے آئی؛ عمومی طور پر مسلمان قوموں کو بیدار کیا اور غیر مسلموں کے کئی ضمیروں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ استکباری نظام کو پہچانا گیا اور اسے پہچنوایا گیا۔ بہت سی قومیں استکباری نظام سے ناواقف تھیں۔
غزہ کی فتح، بعثت کی جھلک!
آپ غزہ کو دیکھیں! ایک چھوٹا اور محدود خطہ، لیکن اس نے صیہونی حکومت کو، جو پوری طرح مسلح تھی اور جسے امریکہ کی مکمل حمایت حاصل تھی، گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ غزہ نے صیہونی حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا! کیا یہ کوئی معمولی بات ہے؟ نہیں، بلکہ یہ بعثت کی جھلک ہے؛ یہ ایمان اور عقل کا مظہر ہے؛ یہ قرآن کی آیات کی تلاوت کا نتیجہ ہے؛ یہ اللہ پر بھروسہ کرنے کی برکت ہے؛ یہ اس عقیدے کا ثمرہ ہے کہ “اِنَّ العِزَّةَ لِلَّهِ جَميعًا” (بے شک عزت سب کی سب اللہ کے لیے ہے)۔
مزاحمت نے غیر مسلمانوں کے ضمیر کو بھی بیدار کیا!
غیر مسلموں کے ضمیر بھی بیدار ہو گئے۔ جو اعداد و شمار مجھے دیے گئے، ان کے مطابق، 30 ہزار سے زیادہ صیہونیت مخالف مظاہرے 619 شہروں میں منعقد ہوئے! لوگ بیدار ہو گئے؛ ضمیر جاگ گئے؛ یہ مزاحمت ہے؛ اور یہ مزاحمت بعثت کی ایک جھلک ہے۔
مرگ بر امریکہ، بعثت کی جھلک!
خود امریکہ میں کچھ افراد، جو امریکی تھے، جمع ہوئے اور کہا: “مرگ بر امریکہ”؛ وہ بھی خود امریکہ کے اندر! یہ شعور میں تبدیلی ہے؛ یہی وہ چیز ہے جس کے لیے انبیاء علیہم السلام نے محنت کی اور اس کا سب سے بڑا، سب سے اہم اور سب سے حیرت انگیز نمونہ حضرت محمد مصطفیٰ (ص) نے اپنے دور میں اور قیامت تک کے لیے پیش فرمایا، اور آج مزاحمت بھی اسی حقیقت کو دنیا کے سامنے لا رہی ہے۔
عہد بصیرت، آیت اللہ العظمی خامنہ ای