انسان کی کامیابی میں نماز کا کردار از رہبر انقلاب

انسان کا ذہن ہر وقت زندگی کے مسائل میں الجھا رہتا ہے جب کہ اس کی فکر مختلف امور میں مصروف و مشغول رہتی ہے اور شاذ و نادر ہی ایسا ہوتا ہے کہ انسان کبھی اپنی ذات کی طرف متوجہ ہو یا کبھی اسے خیال ہو کہ میری زندگی کا کیا مقصد ہے یا کبھی وہ اپنا حساب کرے کہ میری زندگی کے لمحات جو گزر گئے وہ کیسے گزرے اور یہ دن گزر رہے ہیں ان میں کیا تیاری کررہا ہوں۔

چنانچہ ہماری زندگی میں کتنے ہی ایسے دن ہیں جو اپنے انجام یعنی رات کی تاریکی میں گم ہوجاتے ہیں اور دوسرا دن اپنا سفر شروع کردیتا ہے۔ کڑیوں سے کڑیاں ملتی رہتی ہیں ، دن و رات کی دوڑ میں ہفتے اور مہینے گزر جاتے ہیں اور انسان کی زندگی سالوں کے گرد و غبار میں مٹتی چلی جاتی ہے اور انسان یہ خیال بھی نہیں کرتا کہ کب صبح ہوئی اور کب شام ؟ کتنی باطل پرستی ہے کہ انسان ان باتوں کا احساس بھی نہیں کرتا اور وقت گزرتا جارہا ہے ۔

نماز زندگی کو بہتر طور پر گزارنے کا پروگرام دیتی ہے
نماز ایک گھنٹی ہے جو زندگی کے عظیم مقصد سے غافل انسان کو بیدار کرنے کا کام انجام دیتی ہے ، نماز انسان کو دن و رات کے مختلف اوقات میں بیدار کرتی ہے اور اس کی زندگی کو بہتر طور پر گزارنے کا پروگرام دیتی ہے۔ نماز انسان سے یہ کہتی ہے کہ تم یہ عہد کرو کہ مجھے تمام کمالات حاصل کرنے ہیں۔ نماز انسان کو متوجہ کرتی ہے کہ تمہارے دن اور رات بیکار نہیں ہیں۔

 

 

 

 

نماز انسان کو اپنے احتساب پر آمادہ کرتی ہے

یہ نماز ہی ہے جو انسان کو اس کے گزرے ہوئے لمحات کا حساب کرنے پر آمادہ کرتی ہے ایسی زندگی کہ جس میں انسان مادی مسائل اور ہنگاموں میں پھنسا رہتا ہے اور اسے یہ احساس بھی نہیں ہوتا کہ زمانہ اپنا سفر کتنی تیزی سے طے کررہا ہے اور وقت کی چکی میں اس کی زندگی کے شب و روز پس پس کر اس کی زندگی کو ختم کررہے ہیں۔

 

 

 

 

نماز ہی انسان کو خواب غفلت سے جھنجھوڑ تی ہے

نماز انسان کو متوجہ کرتی ہے اور اسے سمجھاتی ہے کہ تمہاری زندگی کا ایک اور دن رات کی تاریکی میں گم ہوگیا جو کبھی پلٹنے والا نہیں اور ایک نئے دن کا آغاز ہوگیا کہ معلوم نہیں کہ تم اس کا انجام دیکھ سکو گے یا نہیں نماز ہی انسان کو خواب غفلت سے جھنجھوڑ تی ہے کہ تم بیکار پیدا نہیں کئے گئے ہو بلکہ تمہارے کندھوں پر ایک عظیم ذمہ داری اور عہدہ ہے تمہیں اہم ترین کام انجام دینے ہیں لہذا تم اپنا وقت برباد مت کرو۔

نماز ہی انسان کو ہوشیار کرتی ہے کہ تمہاری زندگی کا ایک بڑا حصہ بیکار گزر چکا ہے تو اب جو تمہاری عمر باقی ہے تمہیں چاہئیے کہ اپنے مقصد کے حصول تک جدوجہد میں لگے رہو۔

کتاب: نماز کی گہرائیاں، رہبر معظم سید علی خامنہ ای؛ سے اقتباس

 

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے