حضرت خدیجہؑ کا مقام و منزلت شہید مطہری کی نگاہ میں

رسول اکرمﷺ پر سب سے پہلے ایمان لانے والی خاتون حضرت خدیجہؑ ہی تھیں۔رسول اکرمﷺ اپنی عمر مبارک کے آخری لمحات تک جب بھی خدیجہؑ کا نام سنتے تو آپﷺ کی آنکھوں میں آنسو آجاتے۔

عالمین کی عورتوں کی سردار

احادیث میں آیا ہے کہ زنان عالم میں سے کامل ترین عورتیں صرف چار ہیں، جن میں سے دو کا تعلق گذشتہ امتوں سے ہے کہ ان میں سے ایک فرعون کی بیوی ہیں، کہتے ہیں ان کا نام آسیہ تھا اور دوسری خاتون حضرت مریم، مارد حضرت عیسیؑ ہیں۔یہ بات عرض کرچکا ہوں کہ یہ خواتین، عظمت کی بلندیوں پر فائز تھیں اور نہایت اعلی درجے کے ایمان کی حامل ہیں ورنہ قرآن مجید نے حضرت مریمؑ کی مادر گرامی کی بھی توصیف فرمائی ہے لیکن خود حضرت مریم س جتنی توصیف ان کی بیان نہیں ہوئی ہے۔اور زنان عالم میں سے دو خواتین کا تعلق اسلام سے ہے کہ جو ایمان کے اعلی درجے پر فائز ہیں۔ ایک حضرت خدیجہؑ بنت خُوَيْلَد ہیں اور دوسری حضرت زہرا سلام اللہ علیہا۔

حضرت خدیجہؑ کی دیگر ازواج نبیﷺ سے ممتاز خصوصیت

آپ رسول اکرمﷺ کی پہلی زوجہ تھیں، جس کے بارے میں شیعہ سنی کا اتفاق ہے کہ جب تک آپ زندہ رہیں، پیغمبر اکرمﷺ نے دوسری شادی نہیں کی جبکہ وفات کے وقت آپ کی عمر تقریباً ستر برس سے اوپر ہوچکی تھی۔ پیغمبر اکرمﷺ اپنی حیات مبارکہ کے آخرین لمحات تک جب بھی حضرت خدیجہؑ کا نام سنتے تھے تو آپ کے آنسو جاری ہوجاتے تھے۔ آپﷺ کی یہ کیفیت اس بات کی روشن دلیل ہے کہ آپﷺ اور حضرت خدیجہؑ کے درمیان حد درجہ روحانی یکجہتی (اور قلبی وحدت) پائی جاتی تھی۔

خدیجہؑ میرے لئے کچھ اور ہی تھیں!

جناب خدیجہؑ کی رحلت کے بعد جب ان کا نام لیا جاتا تو رسول اکرمﷺ انہیں بڑے احترام سے یاد کرتے اور کبھی تو آپﷺ کے اشک مبارک رواں ہو جاتے جس سے حضرت عائشہ ناراض ہوجاتی تھیں، حضرت عائشہ چونکہ جوان تھیں اور انہیں اپنی جوانی پر ناز تھا۔ عائشہ نے ایک دفعہ کہا بھی کہ: ایک بوڑھی عورت کہ جو اب دنیا سے جا چکی ہے کیا اتنی اہمیت رکھتی ہے کہ آپﷺ اسے اس قدر یاد کرتے ہیں؟ رسالت مآبﷺ نے فرمایا: تم کیا کہہ رہی ہو؟ خدیجہؑ میرے لئے کچھ اور ہی تھیں۔

 

کتاب: مجموعه‏ آثار شهيد مطهرى،ج ۲۶،ص۵۶۹ و ج۲۷، ص ۴۸۱ الی ۷۹۵؛ کا ترجمہ

 

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے