نفسانیات باعث اختلاف از امام خمینیؒ

نفسانی خواہشات اختلاف کی جڑ ہیں

امور میں اختلاف نہ کرو، کیونکہ اختلاف ہمیشہ نفسانی پہلووں سے پیدا ہوتا ہے۔ اگر اس وقت یہاں پر سارے انبیاء جمع ہوجائیں  تو ان کے درمیان کوئی اختلاف نہ ہوگا۔ اس لیے کہ وہ نفسانی جہات نہیں رکھتے۔

جب ایک طرف نفسانی پہلو ہو یا دونوں طرف نفسانی پہلو ہو تو اسوقت اختلاف پیدا ہوتا ہے، کوشش کرو کہ وہ جہات نفسانی تمہیں فریب نہ دینے پائیں، کیونکہ اختلاف اور تفرقہ یہیں سے پیدا ہوتا ہے اور پھر یہ اختلاف اخباروں میں ظاہر ہوں اور دوسری جگہوں پر ان کا تذکرہ ہو۔

افراد کی ہمدلی اور اتحاد

ان (دشمنوں) کے مبلغین افسوس کہ ہمارے درمیان موجود ہیں اور کچھ ایسا کام کرنا چاہتے ہیں کہ جس کے نتیجے میں اندر سے بوسیدگی پیدا ہوجائے اور افراد  اور داخلی اداروں کو تہس نہس کر کے رکھ دیں۔

باہمی اختلافات وحدت کے لیے زہر قاتل ہیں

اگر خدا نخواستہ ہم نے آپس میں اختلاف کیا اور اس جہت الٰہی کو جس کا خدا وند عالم نے ہمیں حکم دیا ہے اور جو واعتصموا بحبل اللہ جمیعاً سے عبارت ہے، ہم بھول جائیں، ایک وقت دیکھیے گا کہ خدا وند عالم کی عنایت ہم سے دور ہوجائے گی اور ہم وہی ہوجائیں گے جو پہلے تھے۔ ہم جس حد تک الٰہیت کو محفوظ رکھ سکتے ہیں اور اپنے اجتماع و اتحاد کا لحاظ کر سکتے ہیں، اتنا تو خیال رکھیں، خداوند عالم تائید کرتا ہے اور کام انجام پاتے ہیں۔

 

کتاب: خطابات، جلد 4، ص 12 الی 13 سے اقتباس

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے