گھرانے میں مرد و عورت کی حکمرانی! از استاد مطہری رح

دو روحوں کا ایک ہونا!

نظامِ تخلیق، جو خاندانی زندگی کی بنیاد فطرت پر رکھتا ہے اور اس کا مقصد دو روحوں کو ملانا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

مرد کا احساسِ مردانگی!

اس نے مرد پر عورت کے تسلط کے احساس کو مردانہ، حاکمانہ، پختہ، طاقتور انداز میں وضع کیا ہے جس کے نتیجہ میں مرد چاہتا ہے کہ عورت اس کے حکم کی تعمیل کرے۔ یہاں عورت ہتھیار ڈال رہی ہے اور مرد حاکم ہے اور حکم دے رہا ہے اور وہ عورت کو اپنا ماتحت سمجھتا ہے۔

 

 

 

 

 

 

عورت کا احساسِ حکمرانی!

عورت کی روح میں بھی ایک چیز ہوتی ہے جو کہ اپنی جگہ پر بھی مرد پر تسلط کا احساس ہے، لیکن مرد کے اوپر نہیں، جیسا کہ ابرو اٹھا کر حکم دینا؛ بلکہ اس کے برعکس اس میں تسلط کا احساس ہے کہ وہ آدمی کے دل کو فتح کر لے تاکہ آدمی اس کی غلامی پر آمادہ ہو جائے۔

 

 

 

 

 

شوہر کو اپنا غلام کیسے بنائیں؟

پس مردانہ غلبہ کا احساس حکم چلانے میں ہے اور عورت کے غلبے کا احساس (اخلاق و کردار میں) حسن و جمال سے ہے۔ یہ عجیب بات ہے کہ مرد خوشی سے اس قسم کی خواتین کی حکمرانی کو قبول کرتا ہے۔

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے