نماز اور دوسرے عبادات کے قلبی آداب میں ایک ادب (جو عمدہ نتائج کا سبب بلکہ بعض ابواب کے کھلنے اور عبادات کے بعد اسرار کے کشف ہونے کا سبب ہے) یہ ہے، سالک کوشش کرے کہ عبادات کو قلبی بہجت و نشاط اور دلی فرحت و انبساط کے ساتھ انجام دے اور عبادت کے وقت کاہلی اور بے دلی سے سخت احتراز کرے۔لہذا عبادت کے لئے ایسا وقت معین کرے کہ نفس عبادت کی طرف خوشی اور ذوق و شوق سے مائل ہو اور اس مصروفیت سے نشاط و تازگی محسوس کر رہا ہو اور کوئی خستگی اور کسی قسم کا کوئی فتور نہ پیدا ہو رہا ہو۔ مزید پڑھیں
اسلام کی آپ عورتوں پرخاص نظر ہے۔ جب اسلام آیا تو جزیرۃ العرب میں آیا، اس وقت جب عورتیں اپنی حیثیتیں مردوں کے ہاتھوں گنواں چکی تھیں؛ اسلام نے انہیں سربلند و سر فراز کیا، اسلام نے ان کو مردوں کے مساوی کیا۔ اسلام کی عنایت اور توجہ عورتوں پر مردوں سے کہیں زیادہ ہے۔مردوں کا ملتوں پر حق ہے اور عورتیں زیادہ حق رکھتی ہیں؛ کیونکہ عورتیں ہی بہادر مردوں کی اپنے دامن میں تربیت کرتی ہیں۔ مزید پڑھیں
مغربی اور اسلامی یونیورسٹیوں میں بنیادی فرق ان کے نظام تعلیم اور نصاب میں ہونا چاہئے کہ جسے اسلام نے یونیورسٹیوں کے لئے پیش کیا ہے۔ مغربی یونیورسٹیاں خواہ کسی بھی علمی مرتبے تک پہنچ جائیں وہ طبیعت اور فطرت کو سمجھ تو سکتی ہیں لیکن اسے مہار نہیں کر سکتی۔ اسلام طبیعی اور مادیت سے مربوط علوم پر جداگانہ نظر نہیں رکھتا ہے۔ تمام طبیعی اور مادی علوم خواہ کسی بھی مرتبے تک پہنچ جائیں تب بھی وہ مقام حاصل نہیں کر سکتے جو اسلام کو مطلوب ہے۔ اسلام فطرت کو حقیقت کےلئے مہار کرتا ہے اور تمام چیزوں کو وحدت اور توحید کی طرف لے جاتا ہے۔ مزید پڑھیں
سالک راہ آخرت کے لئے حتماً لازم ہے کہ جتنی کاوش ممکن ہو اپنے معارف و مناسک کو شیطان اور نفس امّارہ سے بچانے میں صرف کرے اور پوری دقت نظر اور جذبہ تجسس کے ساتھ اپنے حرکات و سکنات اور طلب ومطلوب کے بارے میں غور کرے اور باطنی حرکات اور روحانی غذا کی مبادیات کو حاصل کرے اور نفس اور شیطان کی فریب کاریوں سے غافل نہ ہو اور خود کو ہرگز خودسر اور آزاد نہ ہونے دے، کیونکہ اکثر ذرا سی غفلت اور ڈھیل انسان کو مغلوب کر دیتی ہے اور پلاکت و فنا کی طرف لے جاتی ہے۔ مزید پڑھیں
اسلامی انقلاب اور مادی قوتوں کے مادی اندازے از امام
انہوں (مادی سپر طاقتوں) نے عالم طبیعت اور مادے کا حساب لگایا تھا، اس (اسلامی انقلاب) کے الٰہی پہلو کا حساب نہیں لگایا تھا۔ اس کے ایمان کا حساب نہیں لگایا تھا کہ ایمان میں کتنی قدرت ہے اور وہ حساب کربھی نہیں سکتے، کیونکہ انہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ ایمان کیا ہے۔ یہ حساب کہ، مادیت کے حساب سے محال تھا کہ کچھ علماء جنہیں درس پڑھنا چاہئے، کچھ یونیورسٹی والے جنہیں کلاسوں میں ہونا چاہئے، کچھ دیہاتی جنہیں زراعت کرنی چاہئے، بھلے ہی ان کے لئے کوئی زراعت نہ چھوڑی ہو اور کچھ مزدور جنہیں کام میں مشغول رہنا چاہئے۔ان میں فوجی کوئی ایک بھی نہیں تھا۔ یہ قیام کریں اور ایک دیوپیکر نظام کو درہم برہم کردیں، وہ نظام جس کی پشت پر تمام قدرتیں تھیں۔ نہ صرف بڑی طاقتیں بلکہ ساری طاقتیں۔ مزید پڑھیں
اپنی عبادت کو شیطان کے تصرف سے بچائیں از امام
ماز اور تمام ہی عبادت کے اہم قلبی آداب میں سے ایک جو قلبی آداب کی اصل و بنیاد ہے اور اس کے لئے قیام کرنا ایک عظیم امر اور دقیق مشکل ہے، وہ تصرفات شیطانی سے محافظت ہے۔ روح کی غذا اس کی نشوونما کے لائق ہونی چاہئے اصحاب معرفت اور ارباب قلوب کے نزدیک یہ بات واضح ہے کہ جس طرح جسموں کے لئے جسمانی غذا ہوتی ہے جس سے جسم پرورش پاتا ہے اور یہ غذا جسم کی حالت کے مناسب اور اس کی نشوونما کے موافق ہونی چاہئے تا کہ اس سے جسم کی تربیت ہو اور روئیدگی اور بالیدگی میں کام آئے۔ اسی طرح دلوں اور روحوں کی بھی ایک غذا ہوتی ہے اور ان کی غذا بھی ان کے مناسب حال اور ان کی نشوونما کے لائق ہونی چاہئے تا کہ دل اور روح کی تربیت ہو اور ان کی معنوی نمو اور باطنی ترقی میں کام آئے۔مزید پڑھیں
استعمار کی جوانوں کے خلاف فکری یلغار از امام خمینی
علم و تہذیب کے مراکز کو مراکز فساد میں تبدیل کرنا میرے عزیزو! وہ افراد جنہوں نے اسلام سے طمانچہ کھایا ہے اور وہ لوگ جو مکتب اسلام کو اپنی ذات اور اپنے آقاوں کے مصالح کے خلاف جانتے ہیں، ان کا پہلاہدف یہ ہے کہ ہمارے بچے، ہمارے جوان جو تحصیل کمال کے لئے اسکول اور کالج گئے ہیں، وہیں سے انحراف شروع کریں۔ لہذا آپ ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ پرائمری اسکول سے لے کر یونیورسٹی تک سازشوں کا جال بچھا ہوا ہے اور ان کا نشانہ آپ لوگ ہیں۔یہ آپ کو اسلام سے منحرف کر دینا چاہتے ہیں۔ یونیورسٹیوں، کالجوں، اسکولوں اور علم و تہذیب کے مراکز کو ایسے مراکز میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں کہ ان مراکز میں جو بھی تحقیق اور پیشرفت ہو اس سے بڑی طاقتوں کو فائدہ پہنچے۔مزید پڑھیں
انقلاب اسلامی یعنی اسلامی نظام حکومت کا نفاذ از امام
دشمنان آل محمدﷺ و بنی امیہ نے حضور اکرمﷺ کی رحلت کے بعد اسلامی حکومت علیؑ کے ہاتھوں میں نہیں آنے دی۔ خدا کی پسندیدہ حکومت کا خارج میں وجود ہی نہ ہو پایا، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ حکومت کو دگرگوں کر دیا۔ان کی حکومت کے پروگرام سارے کے سارے حکومت اسلامی کے مخالف تھے۔ مزید پڑھیں
اسلامی حکومت کی ضرورت حدیث کی روشنی میں از امام
عقل، احکام اسلام کی ضرورت، رسول اکرمؐ اور امیر المومنینؑ کا رویہ اور آیات و حدیث کے مفاد سے، حکومت اسلامی کی تشکیل واجب اور لازم ہے۔ بطور نمونہ ایک روایت امام رضاؑ سے نقل کرتا ہوں۔ حدیث کا آخری حصہ ہمارےمطلب کے لئے مفید ہے اس لئے اس کا تذکرہ کرتا ہوں۔مزید پڑھیں
یونیورسٹی اور حوزہ کے خلاف استعمار کی سازش از امام
یونیورسٹیوں کو صحیح تعلیم و تربیت سے محروم رکھنا ایک اور مورد انہوں (مغرب استعمار) نے دیکھا کہ اگر انہوں نے طاقت پیدا کر لی تو انہین اپنا کام کرنے نہیں دیں گے، وہ ہماری یونیورسٹیاں تھیں۔ انہوں نے اپنی تمام توانائیں صرف کر دیں اور یونیورسٹیوں کو پیچھے رکھا اور ہمارے اساتذہ کو ہمارے بچوں کی صحیح تعلیم و تربیت کرنے نہیں دیتے۔ یہ سب اس وجہ سے تھا کہ انہوں نے دیکھا کہ اگر یونیورسٹی نے صحیح طور پر عمل کر لیا اور مستقل ہوگئی تو بعد میں یہ نوجوان جو یونیورسٹی سے فارغ ہوکر نکلیں گے تو استعمار کے مخالف بن کر نکلیں گے۔ یہ بھی ایک سازش تھی جو انہوں نے کی تھی۔مزید پڑھیں