مسئلہ فلسطین اور دنیائے اسلام کی فوری ذمہ داری! از رہبر انقلاب
آج اسلامی حکومتوں کی فلسطین کے مسئلے پر بڑی ذمہ داری ہے۔ آج مصالحت، مصلحت اندیشی اور غیرجانبداری کی گنجائش نہیں، آج خاموشی اختیار کرنے کے دن نہیں۔
آج اسلامی حکومتوں کی فلسطین کے مسئلے پر بڑی ذمہ داری ہے۔ آج مصالحت، مصلحت اندیشی اور غیرجانبداری کی گنجائش نہیں، آج خاموشی اختیار کرنے کے دن نہیں۔
پہلا موضوع، «حوزهی علمیّہ»کا عنوان اور اس کا عمیق ترین مفہوم ہے۔ مروجہ ادبیات اس(موضوع)کے بارے میں مختصر اور ناقص ہیں۔ حوزه علمیہ اس سے برعکس ہے جو یہ ادبیات
لازم ہے کہ [سرزمین]فلسطین سے اس مجرم گروہ(اسرائیل) کا قلع قمع کیا جائے اور خدا کی مدد و طاقت سے اس کا قلع قمع کیا جائے گا۔ یہاں پہ اس
کیا کسی شخص کی قبر پر جانا اور اللہ تعالیٰ سے اس کے لیے رحمت طلب کرنا اور اس روحانی اور معنوی فضا میں اپنے لیے رحمت طلب کرنا شرک
ان کا کام، ان کی سرگرمیاں، ایک واضح دہشت گردی ہے اور امریکہ اس کی حمایت کرتا ہے، کچھ مغربی حکومتیں بھی اس کی حمایت کررہی ہیں، جبکہ باقی سب
جو لوگ بغیر سمجھے، حقیقت کو سمجھے بغیر، بغیر تقویٰ کے، مسلمانوں کی ایک بہت بڑی جماعت کو دین سے خارج سمجھتے ہیں، انہیں (اسلام سے)خارج کرتے ہیں، تکفیر(کفر کا
میرے نزدیک، ہمارے موجودہ دور میں یہ مزاحمتی تحریک، یہ مزاحمتی حرکت، بعثت کی ایک جھلک ہے۔ مزاحمت جو اسلامی انقلاب سے شروع ہوئی، اس نے مسلمان قوموں کو بیدار
بندہ حقیر کی نگاہ میں جو(کام)زیادہ اہمیت کا حامل ہے وہ یہ کہ ہم(عمومی طور پہ تمام)معاشروں کو، (اس کے علاوہ)ہمارے اپنے معاشرے کو اولین ترجیح(کے طور)پہ، قرآن مجید کے