نوجوان طلاب علم اور وقت کے تقاضے از رہبر انقلاب
یونیورسٹی میں طلباء کا اصل کام پڑھائی ہے۔ البتہ علم کا اصلی کام حصول علم ہے۔ لیکن طالب علمی اور علمی کاموں کے ساتھ ہی مستقبل پر نظر رکھنا، معاشرے
یونیورسٹی میں طلباء کا اصل کام پڑھائی ہے۔ البتہ علم کا اصلی کام حصول علم ہے۔ لیکن طالب علمی اور علمی کاموں کے ساتھ ہی مستقبل پر نظر رکھنا، معاشرے
ایک اور مسئلہ جو تربیتی امور سے متعلق ہے، انقلاب اور نظام کی اصولی بنیاد کا بیان ہے، یہ اصول نوجوانوں کو بتانے کی ضرورت ہے۔ اگر یہ نوجوان انقلاب
اگر ہم ایک یونیورسٹی کی تعریف کریں تو کہیں گے کہ یونیورسٹی کا اصلی رکن علم ہے۔ یونیورسٹی کی تین اصلی ذمہ داریاں ہیں۔ پہلا یہ کہ(معاشرے کو) ایک تربیت
دشمن کی حکمت عملی یہ ہے کہ ہمیں اپنے بارے میں مایوسی کا شکار بناتا ہے۔ ہاں(اس بات سے انکار نہیں ہے)کہ داخلی مشکلات موجود ہیں۔ اور ہم بھی ان
خداوند متعال ان شاءاللہ حضرت علی اکبر علیہ السلام کے صدقے آپ جوانوں کی حفاظت فرمائے، دین اسلام(کی تبلیغ) کے لئے قائم و دائم رکھے اور ثابت قدم فرمائے۔ جوانوں
شہید(معاشرے کے لیے) کیا کرتا ہے؟ شہید کا کام صرف دشمن کے سامنے ڈٹ جانا، دشمن کو ضربت لگانا یا دشمن سےضربت کھانا نہیں ہے۔ اگر صرف ایسا ہوتا تو
بسیج، ایک گروپ اور تنظیم ہونے سے پہلے ایک ثقافت ہے، ایک نظریہ ہے۔ یہ ثقافت کیا ہے؟ بسیج کی ثقافت لوگوں میں سے ہونا ہے(عام لوگوں جیسا ہونا)ہے، اپنے
میرے عزیز بچو! اور نوجوانو! آپ سب اپنے ملک میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ کبھی کردار، حسین فہمیدہ کا (ٹینک کے سامنے لیٹ جانے کا) کردار تھا اور کبھی