واقعہ غدیر پر قرآنی دلیل از شہید مطہری
اجمالًا خود آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ موضوع اتنا اہم ہے کہ اگر پیغمبر اس کو تبلیغ نہ کریں تو گویا انہوں نے رسالت کا کوئی کام انجام ہی
اجمالًا خود آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ موضوع اتنا اہم ہے کہ اگر پیغمبر اس کو تبلیغ نہ کریں تو گویا انہوں نے رسالت کا کوئی کام انجام ہی
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔ امام باقر علیہ السلام حضرت جابر بن عبداللہ انصاریؓ، جو کہ رسول اکرمﷺ کے بزرگ صحابی تھے، کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ وہ اس
ایک شخص نے امام المتقین امام علی ع کے سامنے میں یہ دعا کی: "خدایا! مجھے اپنی مخلوق کا محتاج نہ بنا۔" مولا ع نے فرمایا: "ایسے نہ کہو۔" اس
ہمارے زمانے میں بھی جہاں کہیں استعمار قدم رکھتا ہے، وہ اُسی موضوع پر زور دیتا ہے جس کے بارے میں قرآن نے خبردار کیا ہے؛ یعنی وہ دلوں کو
ایمان اور عمل، قرآن میں دو لازم و ملزوم ہیں جو کسی بھی صورت میں تنہا فائدہ نہیں دیتے۔ اسلام ہمیشہ یہ کہتا ہے کہ ایمان اور عمل، اس طرح
اخلاق کا مطلب یہ ہے کہ انسان اپنی عادات اور فطرت پر قابو پانے کے لیے اپنے اختیار کو تقویت دے۔ اس کا مطلب ہے قوت ارادی کو مضبوط کرنا
میں نے تقریباً بارہ سال تک اس عظیم انسان کے حضور میں تعلیم حاصل کی، حال ہی میں پیرس کے دورے پر جب میں ان سے ملاقات کے لیے گیا
کبھی نہیں دیکھا گیا کہ جناب سلمان فارسی، جناب ابوذر، عمار یاسر اور مالک اشتر یہ کہیں کہ ہم علیؑ والے ہیں، ہم علیؑ کے چاہنے والے ہیں۔ ہمارے(ہماری نجات