قُربِ رسول اللہ کا کرشمہ از شھید مطہری

روح کا اوج اور تنزّل!

آپ(ص)نے صحابہ سے کہا کہ منافقت انسان کا دو غلاپن ہے،‌لیکن یہ چیز جسکا آپ لوگ ذکر کر رہے ہیں یہ انسان کی دو حالتیں ہیں۔انسانی روح میں پیدا ہونے والے دو حال یعنی کبھی انسان کی روح بلند مقام پر ہوتی اور پرواز کرتی ہے تو کبھی نیچائی پر آجاتی ہے۔البتہ جب تم میرے پاس ہوتے ہو تو معنوی حالت تم پر غالب ہوتی ہے۔

رسول اللہ(ص) کی صحابہ کو خوشخبری!

رسول اللہ(ص) نے اپنے صحابہ سے کہا کہ اگر تم اس حالت پر جو میرے قُرب میں تم پہ غالب ہوتی باقی رہو؛”لَصافَحَتکُم المَلائِکه و لَمَشَیتُم علی الماء”۔اگر اسی کیفیت پر باقی رہو تو دیکھو گے کہ فرشتے تم سے ملاقات کو آئیں گے اور پانی پر بھی چل سکو گے۔

روحانی ترقی کا راز!

رسول اللہ(ص) نے صحابہ سے کہا کہ وہ معنوی کیفیت جو تمہیں میرے(رسول اللہ ص) قُرب سے حاصل ہوتی ہے وہ ہمیشہ رہنے والی حالت نہیں لیکن اگر یہ حال تمہاری روح میں مستقل طور پہ باقی رہے تو تم ان شاءاللہ بلند مقامات پر پہنچ جاؤگے۔

 

عہد بندگی ، شہید مطہری

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے