امام سجاد ع، فاتح اہلبیتؑ از آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای

بنو امیہ کی سیاست

سیاست یہ تھی کہ اِس اسلام کے حقیقی مرکز کو مکمل طور پر نابود کردیا جائے اور اُن لوگوں کو کہ جن کے بارے میں امکان پایا جاتا ہے کہ وہ پیغمبرؐ کی جانشینی کا دعویٰ کریں گے اور عوام بھی جنہیں قبول کرتے ہو کہ یہ لوگ پیغمبرؐ کے برحق جانشینِ ہیں، اِنہیں مکمل طور پر نابود کریں یا منظر عام سے ہٹا دیں۔


 
 
فاتح اہل بیتؑ

اِن حالات میں امام سجاد علیہ السلام نے امامت کے امور کا آغاز کیا۔ امام سجاد علیہ السلام کے تلخی، سختی اور دشواری کا زمانہ یعنی امام سجاد علیہ السلام کی امامت کا پہلا سال (جیسا) کوئی بھی دوسرا سال آئمہ علیہم السلام کی ڈھائی سو سالہ زندگی میں ہمیں نہیں ملتا۔ اُس وقت، اُس دوران اِس اہل بیت کے فاتح نے رسالت ادا کرنے کے لیے کمر باندھ لی۔

 
 
امام سجاد علیہ السلام کا حقیقی چہرہ

امام سجاد علیہ السلام کا جو خاموش مظلوم اور سرجھکا ہوا چہرہ پیش کیاگیا ہے مکمل طور پر حقیقیت کے خلاف ہے؛ امام سجاد علیہ السلام کا حقیقی چہرہ، ایک نہ تھکنے والے اور سازباز نہ کرنے والے ایک فاتح مجاہد کا چہرہ ہے کہ جس نے اپنی پوری تدبیر کے ذریعے،جو پوری گہرائی کے ساتھ راستوں کو پہچانتا ہے اور (اُن راستوں) کا انتخاب کرتا ہے اور ہدف کی طرف اُن راستوں کو طے کرتا ہے، خود نہیں تھکتا ہے بلکہ دشمن کو
تھکا دیتا ہے۔

امام سجاد(ع)،پیغمبر کربلا

امام حسین(ع) کے بعد جو سب سے بڑی ذمہ داری امام سجاد علیہ السلام اور زینب کبری (سلام اللہ علیھما)پر
عائد ہوئی ،وہ یہ تھی کہ پیغام کربلا کو پورے عالم اسلام میں مختلف طریقوں سے منتقل کیا جائے۔


 

امام سجادؑ اور صحیفہ سجادیہ

امام سجاد علیہ السلام نے صحیفہ سجادیہ کو دعا کی صورت میں مرتب کیا لیکن یہ کتاب الہی معارف سے بھری پڑی ہے، اس میں خالص توحید موجود ہے، نبوت اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سلم کے مقام و منزلت سے عشق اس میں موجود ہے۔ خلقت کے اسرار اس کتاب میں موجود ہیں۔ کوشش کریں کہ اس کو پڑھیں، اس کے معنا پر توجہ کریں اور اس کے مطالب کے بارے میں فکر کریں۔

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے