شادی کی سادہ تقریبات، معاشرے کی بقاء کیلئے اہم مسئلہ! از رہبر انقلاب
امیر المومنین علیہ السلام کی متوازی شخصیت از رہبر انقلاب
ذات امیر المومنینؑ عظمتوں کا اوقیانوس!
امیر المومنین علی علیہ السلام کی ذات ایک بہت بڑے اوقیانوس کے چھپے ہوئے کنارے کی طرح ہے کہ ایک انسان کے لئے جس کا پوری طرح سے احاطہ کرنا ناممکن ہے آپ جس طرف سے بھی فضیلت کے اس سمندر میں وارد ہونے کی کوشش کریں گے آپ عظمت کی ایک کائنات کا بچشم خود مشاہدہ کریں گے،عجائبات کی ایک دنیا مختلف ند ّیاں، گہرائیاں ،قسم قسم کے دریائی حیوانات اس طرف کو چھوڑ کر ایک دوسرے کنارے سے وارد ہوں تو پھر بھی یہی منظر دکھائی دے گا۔
اگر اس اقیانوس کے تیسرے چوتھے یا دسویں حصے کی طرف جائیں یا جس طرف سے بھی اسکے اندر داخل ہوں اسی طرح کے عجائب و غرائب انسان کو حیرت میں ڈالتے رہیں گے ذات امیرالمومنین علیہ السلام بھی کچھ اسی طرح ہے اور اس بات میں کوئی مبالغہ نہیں ہے ان کی ہمہ گیر و آفاقی شخصیت کے لئے یہ مثال بھی نارسا دکھائی دیتی ہے۔
امیر المومنینؑ عجائب و غرائب کا ایک شگفتہ انگیز مجموعہ
ان (امیرالمومنین علیہ السلام) کی ذات واقعاً عجائب و غرائب کا ایک شگفتہ انگیز مجموعہ ہے۔ یہ اظہارات ایک انسان کے عجز و ناتوانی کو بتا رہے ہیں جس نے خود ایک مدّت تک آپکی شخصیت کو زیر مطالعہ رکھا ہے اور پھر یہ محسوس کیا کہ اس فضیلت مآب ذات علی علیہ السلام کو ایک معمولی ذہن اپنی اس عقل و فہم کے ذریعہ سمجھنے سے قاصر ہے اس لئے کہ ان کی ذات ہر طرف سے شگفت آور نظر آتی ہے ۔
علی علیہ السلام پیغمبر اکرم ﷺکی ہو بہو ا یک مثال
اگرچہ امیرالمومنین علیہ السلام حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شاگرد خاص اور انکی ہو بہو تصویر ہیں مگر یہی عظیم المرتبت شخصیت جو ہماری نظروں کے سامنے ہے، خود کو پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مقابل ناچیز سمجھتے اور آنحضرت کی شاگردی پر فخر کرتے ہیں مگر جب ہم انہیں بحیثیت ایک بشر دیکھتے ہیں تو وہ ایک انسان سے بالاتر نظر آتے ہیں، کیونکہ ہم اس جیسی عظمتوں کی حامل ذات کا تصور ہی نہیں کر سکتے۔
انسان کے ذرائع معلومات یعنی عقل و ادراک وفہم (البتہ میں ٹیلیویژن و کیمرہ کی بات نہیں کرتا جو کہ انسانی ذہن سے بھی حقیر تر ہیں اور ذہن انسانی ہر مادی اسباب سے بلند و برتر ہے) اس سے کہیں نا چیز و کمتر ہیں کہ وہ امیرالمومنین علیہ السلام کی شخصیت کو ایسے لوگوں کے سامنے پوری طرح پیش کر سکے جو تہذیب نفس اور روحانی کشف و شہود کی منزل تک پہنچ ہی نہیں سکے ہیں۔
البتہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ کچھ ایسے عرفائ بھی ہیں جو روحانی پاکیزگی اور تہذیب نفس کی وجہ سے کشف و شہود کی منزل پرپہنچ کر ممکن ہے آپکی شخصیت کے کچھ پہلوؤں کو درک کر سکیں لیکن ہم جیسے لوگ ان تک رسائی نہیں رکھتے
کتاب: شخصیت امیرالمومنین حضرت امام علی ع ، رہبر معظم سید علی خامنہ ای؛ سے اقتباس