غدیر کی اہمیت سے متعلق ۵ نکات، از رہبر انقلاب

عید اللہ الاکبر

عید غدیر کو عید اللہ الاکبر کہا گیا ہے اور یہ تمام اسلامی عیدوں میں سب سے بالاتر ہے۔ اس عید کے اثرات تمام عیدوں سے زیادہ ہیں۔ یہ وہ دن ہے کہ جب کفار دینِ خدا سے مایوس ہوگئے!

اس کی کیا وجہ ہو سکتی ہے؟

وجہ یہ ہے کہ ہدایت اور حکومت کے سلسلے میں اسلامی امت کی صورت حال، غدیر کے واقعے سے واقع ہوئی ہے۔ اس معیار کو مسلمان رہتی دنیا تک ایک میزان و کسوٹی کے طور پر استعمال کر کے امت مسلمہ کے راستوں کا تعین کر سکتے ہیں۔

ناقابل انکار واقعہ

غدیر کے واقعے اور اس واقعے میں رسول اکرمؐ کی جانب سے امیرالمومنینؑ کو من کنت مولاہ فھذا علی مولاہ  کی حیثیت سے متعارف کرائے جانے میں کسی طرح کا کوئي شک نہیں ہے۔ یہ ناقابل انکار واقعہ ہے۔ یہ بات ہم نہیں کہہ رہے ہیں،اہلسنت کے بڑے بڑے علماء، مصنفین اور دانشوروں نے بھی کہا ہے کہ غدیر کا واقعہ مسلم الثبوت ہے۔

امامت کا احیاء

روز غدیر دشمن اسلام کے راستے کی تعریف و تبدیلی سے مایوس ہوگیا۔ اسلام امامت کی حکومت کو قبول کرتا ہے اور غدیر نے اسی بات کا اعلان کیا۔ دنیا کے آخری حصے تک جہاں بھی کوئی مسلمان اسلام کو زندہ کر نا چاہتا ہے اسے اس کیلئے امامت کا احیاء کر نا ہو گا ۔

اسلامی معاشرے کی رہبری

عید غدیر اسلامی معاشرے کی رہبری کا مسئلہ ہے، اسلامی حکومت اور معاشرے کیلئے قاعده و ضابطہ کے تعین کا مسئلہ ہے، اور وہ قاعده و قانون امامت و ولایت ہے۔

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے