مهدوی معاشرے کی جانب قدم از رہبر انقلاب

نظریہ مہدویت اور اس کی بشارت!

مہدویت کا نظریہ جس چیز کی بشارت دیتا ہے وہ وہی چیز ہے کہ جس کے لئے تمام انبیاء آئے اور تمام بعثتیں انجام پائیں؛ اور وہ تھی ایک توحیدی جہاں کی تخلیق، عدالت کی بنیاد پر ان تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے کہ جو اللہ نے انسان کو عطا کی ہیں۔

 

مہدویت اور انبیاء کی بعثت میں یکسانیت ہے!

وہ دور کہ جس میں انسانوں کی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائی جایئں گی وہ امام مہدی(عج)کے ظہور کا دور ہے۔یہ دور ایک موحّد معاشرے کا دور ہے، یہ توحید کی حکمرانی کا دور ہے۔ یہ لوگوں کی پوری زندگی پہ روحانیت و مذہب کی حقیقی حکمرانی کا دور ہے، اور یہ پورے اور جامع معنوں میں عدل کے قیام کا دور ہے۔ انبیاء اسی کام کے لئے مبعوث کئے گئے تھے۔

 

آئیے! مہدوی معاشرے کی جانب قدم بڑھائیں!

ہم لوگ، جو فرج امام زمانہ کے منتظر ہیں، حضرت بقیة اللہ(عج)کے منتظر ہیں، ہمیں اس راہ میں محنت کرنی چاہیئے۔ ہمیں مہدوی معاشرہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ آئیے اپنی خودسازی کریں، اپنی طاقت کے مطابق، اپنے وسائل کے مطابق، خود کو بدلیں۔ اپنے ارد گرد کے ماحول کو اپنی وسعت کے مطابق مہدوی معاشرے کے قریب تر لانے کی کوشش کریں۔ مہدوی معاشرہ عدل و قسط کا معاشرہ ہے، معنویت کا معاشرہ ہے، معرفت کا معاشرہ ہے، بھائی چارے کا معاشرہ ہے، علم کا معاشرہ ہے، عزت کا معاشرہ ہے۔

 

 

عہد زندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے