وقت کی اہمیت اور قدر شناسی از شہید مطہری

فقط مال کی پرواہ کرنے والے کم بصیرت افراد!

معاشرے میں)ایسے افراد بھی ہیں جو دوسروں کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے عوام کے پیسے کا ایک دینار بھی کھانے کو تیار نہیں ہوتے، اگر کبھی کسی کے پیسے کی دس شاہیاں(بہت کم رقم)ضائع کرتے ہیں تو اپنے آپ کو”ضامن”سمجھتے ہیں۔

 

لیکن

 

مال کی پرواہ مگر وقت سے لاپرواہی!

یہی لوگ(جو پیسے کے اسراف میں بہت محتاط ہیں)دوسروں کا ٹائم ضائع کرتے وقت اپنے احساسِ گناہ نہیں کرتے۔ وہ ایسی چیزوں سے جن کی وجہ سے دوسرے لوگوں کا وقت ضائع ہوتا ہے؛ جیسے کہ وعدے خلافی، جو لوگ ان سے ملاقات کے آئیں انہیں انتظار کروانا، طے شدہ پروگراموں میں تاخیر کرنا وغیرہ، سے پرہیز نہیں کرتے اور اسے کوئی اہمیت نہیں دیتے۔

 

تو

 

وقت کا ضیاع، حدیثِ رسول(ص)سے انحراف ہے!

صاف ظاہر ہے کہ وہ(لوگ جو ٹائم کی پابندی نہیں کرتے) رسول خدا(ص)کی اس حدیث کو نہیں مانتے کہ جس میں فرمایا تھا کہ پیسے سے زیادہ وقت کو اہمیت دو۔

 

وقت کی قدر کریں اور بچوں کو بھی اس کی تعلیم دیں!

جن لوگوں کو وقت کی قدر کا احساس ہوتا ہے وہ سیکنڈوں کی بھی پرواہ کرتے ہیں، وہ اپنا اور دوسروں کا وقت ضائع کرنے کو برا سمجھتے ہیں۔ وقت کی قدر اور عزت کرنی چاہیے۔ بچوں کی پرورش اس طرح کی جائے کہ ان میں وقت کے احترام احترام کا جذبہ پیدا ہو۔

 

جو بھی

 

وقت کا پابند انسان سب کی نظر میں قابل احترام ہے!

وقت کی پابندی کے لحاظ سے نظم و ضبط کا قائل ہوگا وہ دوسروں، اپنی اور اپنے پیشے کے نقطہ نگاہ سے محترم تصور کیا جائے گا۔

 

 

عہد زندگی ، شہید مطہری

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے