شہید سردار قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کے حوالے سے خطاب میں رہبر انقلاب نے شہید سلیمانی کی شہادت کے انتقام کو ایک یقینی امر قرار دیا اور اسکے مختلف مراحل اور صورتیں کچھ اس طرح بیان کیں:
قتل کا حکم صادر کرنے والے کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا!
سلیمانی کے قاتل اور سلیمانی کے قتل کا حکم صادر کرنے والے کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ یہ حق اپنی جگہ محفوظ ہے۔ حالانکہ ایک عزیز (تحریک حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ) کے بقول سلیمانی کے پیر کی جوتی بھی اس قاتل کے سر سے زیادہ با شرف ہے، اگر قاتل کا سر قلم ہو جائے تو وہ بھی سلیمانی کی جوتی کا فدیہ نہیں قرار پا سکتا۔ یہ صحیح ہے۔ تاہم انھوں نے ایک حماقت کی ہے تو اس کا خمیازہ بھی انھیں بھگتنا ہوگا۔ حکم جاری کرنے والے اور قاتل یہ یاد رکھیں کہ جب بھی ممکن ہوا، جس وقت بھی ممکن ہوا، ہم مناسب وقت کے انتظار میں ہیں، ان سے انتقام لیا جائے گا۔