یوم القدس فلسطینی عوام کی حمایت کا دن از رہیبر انقلاب

مسئلہ فلسطین خطے کا بنیادی ایشو!

ہمارے علاقہ کا اس وقت کا بنیادی مسئلہ وہی فلسطین کا قدیمی مسئلہ ہے جو نہایت ہی بنیادی اور اہم مسئلہ ہے قابض اورغاصب حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف کاروائیاں تیز کر دی ہیں اور یہ ان کا اپنی اندرونی کمزوری اور پے درپے نا کامیوں کا رد عمل ہے خودساختہ دیو ان سے بچایا نہ جا سکا عرب اقوام کے دل میں انہوں نے جو رعب طاری کر رکھا تھا وہ جذبہ قربانی سے سرشار لبنانی و فلسطینی مجاہدوں کے ذریعہ اٹھ گیا ہے۔

فلسطینی عوام پر دباؤ ڈال رہے ہیں غزہ کی موجودہ حکومت قانونی حکومت ہے حماس کی حکومت قانونی ہے عوامی مینڈیٹ سے بننے والی اس حکومت کو پوری دنیا کو تسلیم کر لینا چاہیے۔

تہذیب کے فرزندوں کی کھلی منافقت

تہذیب و تمدن کے مدعی وہ ملک کہ جو خود کو مہذب سمجھتے ہیں لیکن انہوں نے تہذیب و انسانیت کی بو تک نہیں سونگھی ہے تماشا دیکھ رہے ہیں۔ غزہ کے عوام کے خلاف صہیونی غاصبوں کی کاروائیاں اور یہ شدید محاصرہ دیکھ رہے ہیں (غزہ تو ایک مثال ہے مغربی کنارے کی صورتحال بھی مختلف نہیں ہے محاصرہ تو نہیں ہے لیکن مغربی کنارے کے شہروں میں صہیونی کاروائیاں اتنی ہی تیز ہیں ہرجگہ مظلوم فلسطینی عوام پر دباؤ ہے) لیکن یہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں اور صہیونیوں کی حمایت اور دفاع بھی کر رہے ہیں ۔

 

یوم القدس عالم اسلام کی پوزیشن تعین کرنے کا دن

عالم اسلام کو اس تلخ واقعہ کے جواب میں اپنی بات کہنی چاہیے اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہیے اپنی پوزیشن کا تعین کرنا چاہیے اوراس کے لئے یوم قدس مناسب دن ہے۔ہمارے بزرگوار امام (رہ) پر خداکی رحمت ہو جنہوں نے اس دن کو فلسطینی عوام کی حمایت کا دن قرار دیا ہے انشا اللہ یوم قدس کے موقع پر ہمارے عوام اور دیگر اسلامی ممالک کے عوام کی ایک بڑی تعداداس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطینی عوام کا حق ادا کرے گی انشا اللہ مسلمان حکومتیں بھی فلسطینی قوم کی امداد اور حماس کی حکومت کے ساتھ تعاون کے اپنے عظیم فرض پر عمل کریں۔

یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ ہم دنیا کے دوسرے عوام کی مثل اسرائیلی عوام کے بھی دوست ہیں یہ غیر منطقی بات ہے اسرائیلی عوام کون ہیں؟ یہ وہی لوگ ہیں کہ جن کے توسط سے فلسطینیوں کےگھر، زمین، کھیت اورتجارت غصب کی جا رہی ہے صہیونی لشکر کی سیاہی انہیں کی دم سے ہے عالم اسلامی کے بنیادی دشمنوں کے ان ایجنٹوں کے سلسلہ میں کوئی مسلم قوم لا تعلق نہیں رہ سکتی ہے۔

غاصب صرف صیہونی حکومت ہی نہیں، عوام بھی ہیں!

ہمارا یہودیوں کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے دنیا میں دیگر ادیان کے پیروکاروں سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن فلسطینی سرزمین کے غاصبوں کے ہم مخالف ہیں اور غاصب صرف اسرائیلی حکومت ہی نہیں ہے یہ ہمارے نظام کا موقف ہے اور یہی انقلاب اسلامی اور عوام کا موقف ہے۔ دوسرے ممالک کے عوام میں اور ان میں فرق ہے، یہ لوگ غصبی زمین پر مقیم ہیں، یہی جنہیں اسرائیلی عوام کہا جا رہا ہے انہیں کے ذریعہ یہودی بستیاں بسی ہیں، جعلی صہیونی حکومت نے انہیں فلسطینی مسلمانوں کے خلاف مسلح کر رکھا ہے تا کہ فلسطینی ان کی بستیوں کے نزدیک بھنک بھی نہ سکیں۔

رہبر معظم کے رمضان المبارک میں دئے گئے خطبے کا اقتباس

منبع

www.leader.ir/ur/speech

19 /Sep/ 2008

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے