آئمہ معصومینٔ کی شخصیت و تعلیمات کا پرچار، فراموش شدہ فریضہ از رہبر انقلاب

معرفت آئمہ اور ہمارے نقائص!

معرفت آئمہؑ کے پس منظر کے حوالے سے ہمارے اندر کافی نقائص پائے جاتے ہیں۔ کبھی صرف افراط کے ساتھ، بغیر ثابت قدمی کے صرف ایک پہلو کی جانب اور دوسرے پہلووں سے غفلت کی جاتی ہے اور کبھی اس ایک پہلو پہ بھی توجہ نہیں کی جاتی اور ظاہری نکات اور ان جیسے نکات پہ اکتفاء کیا جاتا ہے۔

 

ہماری ایک بڑی ذمہ داری!

میری(آیت اللہ خامنہ ای)کی نظر میں ایک شیعہ ہونے کے ناطے، شیعوں کا ایک مجموعہ ہونے کے ناطے؛ہماری اصلی ذمہ داریوں میں سے ایک یہ ہے کہ ہم دنیا میں اپنے آئمہ اطہار کی پہچان کروائیں۔ ہاں بالکل بعض آئمہ کچھہ وجوہات کی بناء پہ(معاشرے میں)پہچانے جاچکے ہیں۔ دوسرے مذاہب اور ادیان نے ان کے بارے میں لکھا ہے اور کچھہ حدّ تک غیر شیعہ اور حتی غیر اسلامی(معاشرے) میں ان کی شناخت پائی جاتی ہے، لیکن اکثر آئمہ علیہم السلام ناشناختہ ہیں۔

 

معرفتی نقطہ نگاہ سے آئمہؑ کی مظلومیت!

(ناخت کے عنوان سے جب بات کریں)تو امام حسن علیہ السلام اپنی عظمت کے باوجود ناشناختہ/پنہاں ہیں۔ امام رضاؑ، امام علی نقیؑ، امام جعفر صادقؑ اپنی تمام عظمتوں اور ان زحمتوں(جو اسلام کی راہ میں اٹھائیں)کے باوجود دنیا کے لئے ناشناختہ ہیں۔ گرچہ آئمہؑ کے بارے میں مکتب اہل تشیع کے علاوہ کیا گیا کام(جب غیر تشیع کی بات کریں تو یقینا اس کا مطلب غیر فرقہ وارانہ پہلو ہے)نہایت کم اور محدود ہے۔

 

 

عہد معارف ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے