انسان پراسرار ترین موجود از شھید مطہری

کائنات کے موجودات میں سے انسان سے بڑھ کر کوئی موجود تفسیر و تشریح کا محتاج نہیں ہے۔ ہم یہ بات کہہ چکے ہیں کہ فلسفے میں جن موضوعات پر بحث کی جاتی ہے یعنی

اجزائے عالم میں انسان کو کیا خصوصیت حاصل ہے

دنیا کے تمام فلسفے جن کے بارے میں بحث کرتے ہیں وہ ”خدا“، ”کائنات“ ”انسان“ ہیں بعض ”کائنات“ کے بارے میں زیادہ تر بحث کرتے ہیں اور بعض انسان کے بارے میں۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اجزائے عالم میں انسان کو کیا خصوصیت اور کیا امتیاز حاصل ہے کہ ہم نے کائنات اور انسان کو ایک دوسرے سے جدا کر دیا ہے؟ کیا انسان کائنات سے جدا ہے؟ ہاں! انسان کائنات کا جزو ہے لیکن دیگر تمام اجزاء سے بہت مختلف ہے یا یوں کہئے اس میں ایسی ایسی پیچیدگیاں ہیں کہ جو کائنات کی دیگر اکائیوں اور اجزاء سے زیادہ توحید و تفسیر کی محتاج ہیں۔

انسان پراسرار ترین موجود

دھات بھی ایک چیز ہے لوہا سونا چاندی اور پودے کائنات کے اجزاء ہیں لیکن یہ اس قدر تفصیل و توضیح کے محتاج نہیں کہ ضروری ہو جائے کہ ان کے لئے بہت سے مفروضے قائم کرنے پڑیں اور بہت سے نظریات و آراء پیدا ہو جائیں اور ان کی شناخت کے لئے طرح طرح کے مسائل درپیش ہوں لہٰذا اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں کہ جن کا دعویٰ ہے کہ موجودات عالم میں سے انسان پراسرار ترین موجود ہے۔

الیکسز کارل نے ایک کتاب لکھی ہے جس کا عنوان اس نے ”انسان پراسرار موجود“ یا ”مجہول موجود“ (الانسان ذالک المجہول) رکھا ہے۔ خوب نام ہے کہ تعجب ہے کہ خود انسان نے بہت سی چیزوں کو پہچانا ہے اور اپنے سے بہت دور کی چیزوں کو اس نے شناخت کر لیا ہے اور اب وہ ان کے بارے میں اس بات کا مدعی ہے کہ اس کے لئے اب ان چیزوں کے بارے میں کچھ مجہول نہیں ہے لیکن موجودات میں سے جو اس کے نزدیک ترین ہے یعنی خود اپنی ذات یعنی انسان کہ جو سب کو پہچاننے والا ہے اس کے بارے میں اس کے اسرار و رموز اور مجہولات بہت زیادہ ہیں۔

کتاب: فطرت،شہید مرتضی مطہری؛ سے اقتباس

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے