سیرت نبوی(ص) میں محنت کی اہمیت از رہبر انقلاب

 

محنت کی اہمیت!

رسول اللہ(ص) صرف اس چیز پر اکتفاء نہیں کرتے تھے کہ لوگوں کو کام کرنے اور محنت کا حکم کریں بلکہ آپ (ص) مختلف طریقوں کے ذریعے لوگوں میں محنت و کوشش کے جذبہ کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتے تھے۔

 

اللہ راضی نہیں!

کبھی کبھار اگر آپ کسی ایسے جوان کو دیکھتے جو بیکار بیٹھا ہے تو فرماتے کہ ان الله لا یحب الشاب الفارغ خدا اس جوان سے کہ جو اپنی عمر کو تلف کرے اور اسے بیکاری میں گزارے راضی نہیں ہے۔

 

 

یہ جوان میری نظر سے گرگیا!

ایک روایت ہے کہ جب رسول اللہ کسی ایسے جوان کو دیکھتے کہ کان یعجبه یعنی اسکی صحت و سلامتی کو دیکھہ کر آپ خوش ہوتے تو اس سے دو سوال کرتے:1)کیا تو نے شادی کی ہے؟2) کوئی کام(نوکری یا بزنس) کرتے ہو یا نہیں؟اگر وہ جوان جواب دیتا کہ شادی شدہ نہیں ہوں اور کوئی کام نہیں کرتا تو فرماتے کہ سقط من عینی یہ جوان میری نظروں سے گر گیا۔یعنی یہ کہ اس طرح کے طریقوں اور رویوں سے معاشرے کے ہر فرد کے لئے محنت کی اہمیت کو اجاگر کیا کرتے تھے۔

 

 

عہد جوان ، رھبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے