شہد سے زیادہ شیریں، شہادتِ حضرت قاسم بن حسن(ع) از رہبر انقلاب

تیرہ سالہ نوجوان کا سوال!

ان واقعات میں سے ایک واقعہ قاسم ابن الحسن کا میدان میں جانے کا ہے۔جو کہ بہت عجیب منظر ہے،قاسم بن الحسن امام حسین(ع)کے لشکر کے نوجوانوں میں سے ہیں۔ایک نوجوان ہے جو”بلوغ تک نہیں پہنچا”ہے۔شب عاشوراء جب امام حسین نے کہا یہ واقعہ پیش آئے گا اور سب کو شہید کردیا جائے گا اور فرمایا تھا کہ جب سب چلے جائیں اور اصحاب جانے پر راضی نہ ہوئے،اس تیرہ یا چودہ سالہ نوجوان نے کہا:عمو جان کیا میں بھی اس جنگ میں شہید ہونگا؟

 

 

 

 

شہادت، شہد سے میٹھی!

ہمارے الفاظ میں امام حسین اس نوجوان کا امتحان لینا چاہتے تھے۔میرے عزیز!شہادت تمہارے لئے کیسی ہے؟انہوں(جناب قاسم)نے کہا:احلی من العسل یعنی شہادت میرے لئے شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔اب جب یومِ عاشوراء آیا یہ نوجوان اپنے چچا کے پاس آیا،مقتل میں یوں ذکر کیا گیا ہے۔راوی نے کہا:ایک اور بچہ خیمے سے باہر آیا۔ایسے راوی تھے جنہوں نے واقعات لکھے اور ضبط کئے۔چند لوگ ہیں جن سے نقل کیا جاتا ہے۔ان میں سے ایک کا حوالہ دیتے ہوئے کہتا ہے۔ہم دیکھ ہی رہے تھے کہ امام حسین علیہ السلام کے خیموں سے ایک نوجوان لڑکے کو باہر آتے دیکھاکانَّ وجهه شقة قمر اسکا چہرہ چاند کی طرح چمک رہا تھا۔

شہادت حضرت قاسم کا منظر!

فَجَعَلَ یُقَاتِل وہ آیا اور جنگ شروع کی۔فضرب ابن فضیل العضدی علی رأسه فطلقهایک ضربت سے اس نوجوان کو سر شگافتہ کردیا۔فوقع الغلام لوجھه اور غلام منہ کے بل زمین پہ گر گیا و صاح یا عمّاه اس نے چیخ کر پکارا:اے چچا جان!فجل الحسین علیه السلام کما یجل الصقرحسین علیہ السلام ایک شکاری باز کی مانند اس نوجوان کے پاس پہنچے۔

 

 

 

 

 

عہد بندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے