صرف خدا کی خوشنودی کے لیے کام کریں

کام کرو لیکن خدا کے لیے




قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی اعلی اللہ مقامہ کا جوانوں سے خطاب : برادران عزیز! کام کرو لیکن خدا کے لیے، اگر زیادہ کرو لیکن یہ خدا کے لیے نہ ہو تو سراب جیسا ہوگا کہ جیسے دور سے انسان پانی نظر آتا ہے لیکن نزدیک جاتا ہے تو کچھ نہیں ہوتا۔

یہ آپ کو یہاں کچھ دکھائی دے رہا ہے لیکن موت کے بعد آپ دیکھیں گے کہ کچھ بھی نہیں ہے۔ کم کام کرو لیکن خدا کے لیے ہو اور خلوص کے ساتھ ہو۔

ہمارا اصل محور خدا ہونا چاہیے

اصل محور خدا ہونا چاہیے، وہ ذات اور وہ نقطہ جس گرد ہمارا سب کچھ گھومتا ہے وہ خدا ہونا چاہیے، جیسا کہ کیمونسٹوں کے نزدیک محور، آلات و ابزار اقتصاد ہیں ہمارے نزدیک سب چیزوں کا مرکز خدا ہونا چاہیے۔

اگر ہم خدا کے لیے کام کریں گے تو ہم خوش ہوں گے کیونکہ اس کا ہمیں نتیجہ ملے گا، آپ نے دیکھا ہوگا، میں نام نہیں لوں گا، بہت سے لوگوں نے کام کیا، بڑی بڑی ہستیاں تھیں لیکن ان کے مقابلے دوسری ہستیاں بھی تھیں جنہوں نے خدا کے لیے کام کیا اگرچہ کم تھا لیکن آج ان کو خدا کے علاوہ ہم سب مسلمان بھی یاد کررہے ہیں۔

اخلاصِ عمل کی برکات



جنہوں نے خدا کے لیے کام نہیں کیا تھا، خدا ان کے ساتھ کیا سلوک کرے گا؟ (یہ تو وہ خود جانتا ہے) آج لوگوں نے بھی ان کو بھلا دیاہے۔




کتاب:
آداب کاروان ص 27 الی 28،ناشر العارف اکیڈمی پاکستان سے اقتباس

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے