علم کی قدر و قیمت از رہبر انقلاب

علم، برتری کا معیار!

بسم الله الرحمن الرحیم۔و اکثروا الناس قیمة اکثرهم علما[سب سے قیمتی وہ لوگ ہیں کہ جو زیادہ علم رکھتے ہیں]۔اس حدیث شریف میں علم کی اہمیت بتائی جارہی ہے؛لیکن اسکا مطلب ہرگز تقوی اور عمل کو نظر انداز کرنا نہیں ہے۔تقوی یا عمل کے لحاظ سے یا دیگر اخلاقی پہلوؤں کے لحاظ سے اگر لوگ برابر ہوں تو جس کے پاس علم زیادہ ہے وہ دوسروں سے برتر ہے۔

 

 

 

 

لاعلمی اور کمتری!

و اقل الناس قیمة اقلهم علما[لوگوں میں سب سے کم قیمت وہ ہیں جو کم علم رکھتے ہیں]۔علم و دانش کی قیمت کے بارے میں کوئی حدیث اس سے زیادہ واضح اور روشن نہیں ہے۔اسلام کا نظریہ یہ ہے،اسلام ایک عالم و فاضل معاشرے کو پسند کرتا ہے۔

 

 

 

 

 

اسلام کا ہدف!

ہر دور میں دین اسلام،اسلامی احکام اور اسلامی نظام کی کاوشیں اس کام پر مامور رہی ہیں کہ معاشرے کو تربیت یافتہ علماء،پڑھے لکھے افراد، سائنس دان اور دانشمند فراہم کئے جائیں۔

 

 

 

 

 

 

 

عہد جوان ، رھبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے