"قومی ہیروز، ایک ابدی حقیقت” از رہبر انقلاب

قومی سرمایے اور تاریخی سرمایے میں فرق؟

ملک و قوم کا سرمایہ وہ ہوتے ہیں جو ہر میدان میں، چاہے وہ تعلیمی میدان ہو یا عملی میدان، لوگوں میں عظمت و احترام رکھتے ہیں۔ بزرگوں اور عظیم افراد میں بھی کچھ لوگ دوسروں سے برتر ہوتے ہیں اور ہم انہیں قومی سرمایہ کہتے ہیں۔ ہر دور میں ایسے لوگ موجود ہوتے ہیں جنہیں ہم قومی سرمایہ کہتے ہیں لیکن کچھ لوگ فقط اپنے زمانے کے ساتھ مخصوص نہیں ہوتے بلکہ وہ تاریخ کے لئے سرمایہ ہوتے ہیں۔

 

قومی سرمایوں کو تاریخ سے مٹانا ناممکن ہے!

قومی سرمایوں کو تاریخ کی یادوں سے نہیں نکالا جا سکتا۔ ہماری توجہ کے لیے اہم نکتہ یہ ہے۔ قومی سرمایوں کو نہ ہٹایا جاسکتا ہے اور نہ ہی تحریف کی جاسکتی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ اپوزیشن کا پروپیگنڈہ قومی سرمایے کے چہروں کو غلط نہیں بنا سکتا۔ میڈیا جو دن بہ دن جدید تر ہوتا جا رہا ہے، نئے ہتھکنڈوں سے مزید لیس ہو رہا ہے، جب وہ رات کو دن اور دن کو رات بنا سکتا ہے، تو ممتاز اور روشن خیال شخصیات کے بارے میں بھی جھوٹ بول سکتا ہے۔

 

دشمن کی سازشوں کی زندگی، مختصر ہے!

دشمن کا یہ گھناونا کام یعنی قومی ہیروز کو بدنام کرنا، پانی کے اوپر جھاگ کی مانند ہے۔ کہ جو قرآن کے مطابق جلد ہی نابود ہونے والا ہے۔ سورج زیادہ دیر تک بادلوں کے پیچھے چھپا نہیں رہتا۔ ابن سینا اور شیخ طوسی اپنے ایک ہزار سال کے عرصے کے بعد، آج اپنا تعارف واضح طریقے کے ساتھ کرسکتے ہیں۔ ان کی شخصیت کو مٹایا نہیں جاسکتا، تاریخ کی یادوں سے بھلایا نہیں جاسکتا، مسخ نہیں کیا جاسکتا۔

 

عہد بصیرت ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے