انسانی فطرت اور کمال کا حصول از امام خمینی رح

دنیا، اندرونی کشمکش کا باعث!

اس طرف اور اس طرف اور اس گروہ اور اس گروہ اور اس طرف کی طرف اتنا مت دیکھیں۔ خود کو پریشان نہ کریں، آپ مطمئن نہیں ہوں گے۔ کسی ایسی چیز کا پیچھا کریں جو آپ کو تازگی دلائے، آپ کو مطمئن کرے۔ جتنی دنیا آپ حاصل کریں گے ، اتنی ہی انسان میں کشمکش زیاد ہوگی۔

 

 

 

 

 

 

کمال، انسانی فطرت کا تقاضا!

یہ انسان کی فطرت ہے۔ وہ مطلق کمال چاہتا ہے، اس نے الٹا سمجھ لیا ہے۔ جب وہ دنیا کو پالیتا ہے تو، وہ دیکھتا ہے کہ یہ نہیں ہے، میں کچھ اور زیادہ چاہتا ہوں۔

 

 

 

 

 

 

چاہے صدر ہی کیوں نہ بن جائیں!

ریاستہائے متحدہ کا صدر اب ایک ملک ، دو سے دس ممالک کے مالک ہونے سے راضی نہیں ہے۔ آپ اس بات پر مطمئن ہوجائیں گے کہ ایک اور ادارے کی سرپرستی آپ کو دیدی جائے، کیونکہ آپ کو اب پتہ نہیں ہے۔ لیکن اگر آپ میں سے ہر ایک کو ریاستہائے متحدہ کے صدر، یا سوویت یونین کے صدر کی جگہ مل جائے، تو وہی کشمکش جو اب ان کے دلوں میں زیادہ ہے اور آپ کے دل میں کم ہے تو، آپ کے دل میں وہی کشمکش شروع ہوجائے گی۔

 

 

 

 

ذکرِ خدا، نجات کا واحد راستہ!

اگر وہ آپ کو ساری دنیا دے دیں تو، مزید الجھن بڑھے گی۔ تذبذب اور زیادہ ہوجائے گا۔ یہ خدا کا ذکر ہے جو انسان کو کشمکش سے نجات دیتا ہے۔ یہ خدا کے ذکر سے تذبذب ختم ہوتا ہے! اطمینان پیدا ہوتا ہے!

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے