جوان اور استعماری آزادی از امام خمینی رح

ملکوں قوم کیلئے ناکارہ جوان!

افیون کا عادی ملک کے لئے سوچ نہیں سکتا۔ وہ شخص جس کا زہن موسیقی کا عادی ہو وہ ملک کے لئے کارآمد نہیں ہوسکتا۔

 

 

 

 

 

 

ناکارہ جوان اور استعماری سازش

جو بیرونی قوتوں کے ہاتھوں یرغمال ہوگئے ہیں، یا وہ لوگ جو بیرنی قوتوں کے آلہ کار ہیں، وہ موسیقی کو فروغ دیتے ہیں ، وہ فحاشی کو فروغ دیتے ہیں ، ہمارے نوجوانوں کو تباہ کرنے والی چیزوں کو فروغ دیتے ہیں ، ان کے کام کا نتیجہ یہ ہے کہ ایک ایسا ملک جس کی طاقت نوجوانوں سے ماخوذ ہونی چاہیے، نوجوانوں میں حکومت چلانے کی اہلیت ہونی چاہئے ، یہ اہلیت نوجوان سے ختم کردیتے ہیں۔

 

 

 

 

لغو و لہو سے بھرپور نوجوان!

اس ملک کے ساتھ کیا ہو رہا ہے ، حکومتیں اس ملک کے ساتھ کیا کررہی ہیں ، یہ سوچ ذہنوں سے ختم ہوجاتی ہے۔ ساری توجہ ، یہ سارا دماغ ، موسیقی کا دماغ بن جاتا ہے۔ سنجیدہ دماغ کے بجائے ، لغو و لہو سے بھرپور دماغ بن جاتا ہے۔

 

 

 

 

 

جوان اور استعماری آزادی!

ہمارے جوان کو لازمی طور پر ایک ایسا شخص ہونا چاہئے جو اپنی تقدیر کے بارے میں سوچتا ہے، انہوں نے اس سوچ کو اس سے لے لیا ہے۔ یہ وہ آزادی ہے جسے ہمیں "استعماری آزادی” کہنا چاہئے۔ یہ اس آزادی سے مختلف ہے جو قوم میں ہونی چاہئے!

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے