جوان کیلئے مضبوط فکری بنیاد، ایک ضرورت! از رہبر انقلاب

مضبوط فکری بنیاد، ایک لازمی عنصر!

اسکول و یونیورسٹی کے جوانوں اور ان کی تنظیموں اور یونینوں کو مضبوط و مستحکم فکری بنیادوں کی ضرورت ہے، یہ ان کی ایک حتمی ضرورت ہے، میں نے ان کو ہمیشہ یہ نصیحت کی ہے!

 

مضبوط فکری بنیاد کے 6 نتائج!

اگر ایک نوجوان کے، خصوصاً یونیورسٹی کے نوجوانوں کی معرفت کی بنیادیں مستحکم ہوں تو۔۔۔

۱۔اس کا دل مضبوط ہوتا ہے۔

۲۔اس کے قدم ثابت و استوار ہوجاتے ہیں۔

۳۔اس کے فعالیت میں تسلسل آجاتا ہے۔

۴۔تھکن کا کوئی وجود نہیں ہوتا۔

۵۔دل کے اطمینان کا سبب بنتا ہے۔

۶۔اس کے ایمان میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔

 

ایمان اور اطمینان قلب کا باہمی رابطہ!

خود ایمان (کی مضبوطی)، سکون و اطمینان کا باعث ہے اور دلی اطمینان اور قلبی سکون بھی ایمان میں اضافےکا باعث بنتا ہے۔۔۔

’’ھُوَ الَّذِي اَنْزَلَ السَّكِينَۃ فِي قُلُوبِ الْمُؤْمِنِينَ لِيَزْدَادُوالاِيمَانًا مَعَ الاِيمَانِھمْ …‘‘ (سورۂ فتح، آيت 4)

(وہ [اللہ] وہی ہے جس نے اہلِ ایمان کے دلوں میں سکون و اطمینان اتارا تاکہ وہ اپنے [پہلے] ایمان کے ساتھ ایمان میں اور بڑھ جائیں۔)پہلے مومن تھے، لیکن جب خداوند متعال نے یہ قلبی سکون اور آرام ان کو عطا کیا، تو الہی اور معنوی حقیقتوں پر اعتماد اور بھروسے کی بنیاد پر اس ایمان میں اور اضافہ ہوجاتا ہے۔

 

 

رہبر انقلاب ، عہد جوان

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے