پیغامِ حسینیؑ کی علمبردار ہستیاں از امام خمینی

نہضتِ حسینی پہ اثرِ زینبی!

سید الشہداءؑ اور ان کے اصحاب و اھل بیتؑ نے ہمیں اپنی ذمہ داری پہ عمل کرنا سکھایا۔ میدان جنگ میں فداکاری اور جانبازی دکھانا اور میدان جنگ سے باہر تبلیغ دین کرنا۔ جس مقدار میں حضرت سید الشہداء کی قربانی کی خداوند متعال کے حضور اہمیت ہے اور اس(قربانی) نے نہضت امام حسینؑ کی ترقی اور فروغ میں مدد کی ہے، اتنی ہی مقدار میں یا اس سے قریب تر، حضرت سجادؑ اور جناب زینب(س) کے خطبوں نے نہضتِ حسینی پہ گہرا اثر چھوڑا ہے۔

 

حضرت زینب(س)اور بنی امیّہ کی تحقیر!

حضرت زینب(س)نے ہمیں سکھایا کہ ظلم کی حکومت کے مقابلے میں نہ تو مردوں کو ڈرنا چاہیئے اور نہ ہی عورتوں کو۔ حضرت زینب(س)یزید کے مقابلے میں اٹھہ کھڑی ہوئیں اور اس طرح سے اس کی تحقیر کی کہ بنی امیّہ نے اپنے پورے دور حکومت میں ایسی تحقیر کا سامنا نہیں کیا۔

 

بنی امیّہ کا اھل بیتؑ کے خلاف منفی پروپیگنڈا!

وہ گفتگو کہ جو کوفہ و شام کے راستے میں آپ(س)نے فرمائی اور جب امام سجادؑ بالائے ممبر گئے اور خطبہ دیا اور آپؑ نے یہ بات واضح کی کہ یہ مسئلہ غیر حق اور حق کے آپس میں مقابلے کا مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں(بنی امیّہ)نے ہماری غلط پہچان کروائی ہے۔

 

امام سجادؑ اور بی بی زینب(س)نے بنی امیّہ کا چہرہ فاش کیا!

حکومت بنی امیّہ چاہتی تھی کہ سیدالشہداء کو ایک ایسی شخصیت بنا کر معرفی کریں کہ جو حکومت وقت اور رسول اللہ(ص)کے خلیفہ خدا کے مقابلے میں کھڑی ہوئی ہے۔ حضرت سجادؑ نے اس راز کو لوگوں کے درمیان فاش کیا ہے اور حضرت زینب(س)نے بھی ایسا ہی کیا۔

 

 

عہد معارف ، امام خمینی

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے