جوان اور سائنسی علوم کا حصول امام خمینی کی نگاہ میں

سائنسی علوم کے حصول کی خاطر مغربی ممالک کا سفر




ہمارے جوان، ملت کا سرمایہ اور اثاثہ ہیں، جوانوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ مختلف علوم حاصل کرنے کے لیے مغرب اور مشرق کی طرف کوچ کرنا انہیں آزادی اور استقلال جیسے اہم ہدف سے دور کر کا اغیار کا دست نگر‏‏ بنا دے گا۔




ہمیں یہ باور کرنا ہوگا کہ مغرب سے ہمیں تمدنی پیشرفت اور ترقی سے باز رکھنے‏ جیسے ہتھکنڈوں کے علاوہ کچھ نہیں حاصل ہوگا۔

مغرب اور مسلم نوجوانوں کی سائنسی تعلیم

 


بیرون ملک ہمارے جوانوں کو بنیادی( اسلامی نظام کی ترقی کے لیے درکار) علوم نہیں پڑھائے جاتے، یہ طرز فکر کہ بیرون ملک( مغرب) گئے بغیر (سائنسی مہارتیں) حاصل نہیں کی جا سکتیں،  یک باطل خیال ہے۔




اس طرح کے پروپنگنڈوں کے ذریعے ہمارے جوانوں کو مغرب کی دنیا دکھانے کے بعد اپنا ہمخیال بناکر واپس ایران بھیجنا چاہتے ہیں۔



جوان اور ملکی سطح پر سائنسی علوم کا بندوبست



ہمارے جوان، ملت کا سرمایہ اور اثاثہ ہیں،
ہمیں جوانوں کو ملک کے اندر سائنسی علوم حاصل کرنے کے لیے درکار امکانات ‏کی فراہمی کے سلسلے میں منصوبہ بندی کرنی ہوگی، تاکہ ہمارے جوان ملک کے اندر ہی بہترین انداز میں اعلی تعلیم حاصل کر سکیں۔ 


 

استعماری ممالک سے سائنسی علوم حاصل نہ کریں


دوسروں سےعلمی اور سائنسی استفاده حاصل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اگر (سائنسی علوم کے حصول کے لیے) بیرون ملک جانا ضروی بھی قرار پائے تو ان ممالک کا انتخاب کیا جائے جو استعماری عزائم نہ رکھتے ہوں اور ہم (مسلمانوں) پر اپنا تسلط جمانا نہ چاہتے ہوں۔

دینی نظریے کے پابند جوان اور جدید علوم


دینی نظریے کے پابند جوانوں کو حصول علم و فن کے لیے ان ممالک میں  بھیجیں جو صنعتی ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی حاصل کر چکے ہوں اور استعماری سوچ اور استحصالی عزائم نہ رکھتے ہوں۔ امریکا اور سویت یونین( روس) اور ان دو قطبی بلاک سے وابستہ ممالک میں بھیجنے سے پرہیز  کریں۔

‏ ترجمہ و اقتباس: 1: وصیتنامه حضرت امام خمینی رح

2:بیانات حضرت امام(رح) در دیدار با مسئولان دانشگاه آزاد اسلامی 24 / 4 / 64

3: پیام حضرت امام(رح) در 22 بهمن 1362

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے