خدا کے لیے اور خلقِ خدا کیلئے! از استاد شہید مطہری رح

سب کام خدا کیلئے!

اسلام کے مطابق جس طرح انسان کو اپنا کام خدا کے لیے کرنا چاہیے اسی طرح مخلوق کا کام بھی خدا کے لیے کرنا چاہیے۔

 

 

 

 

 

 

خدمتِ خلق کا غلط تصور!

یہ کہنا غلط ہے کہ خدا کے لئے کام کا مطلب مخلوق کے لئے کام ہے، خدا اور مخلوق کا راستہ ایک ہے، اور خدا کے لئے کیلئے یعنی مخلوق کے لئے اور فقط و فقط خدا کے لئے کام ملاّ گری اور تصوف کی ایجاد ہے، ایک غلط بات ہے۔

 

 

 

 

 

 

منزلِ مقصود صرف خدا!

اسلام کے نزدیک راستہ خدا کا راستہ ہے اور بس یہی ہے اور منزلِ مقصود صرف خدا ہے اور کچھ نہیں ہے لیکن خدا کا راستہ مخلوق سے گزرتا ہے۔

 

 

 

 

 

 

خدمتِ خلق میں شرک سے محفوظ رہیں!

اپنے لئے کام کرنا خود پرستی ہے، مخلوق کیلئے کام بت پرستی ہے، خدا کے لیے اور مخلوق کیلئے کام شرک و دوئیت پرستی ہے، اپنا اور مخلوق کا کام خدا کیلئے کرنا توحید اور خدا پرستی ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

مخلِص نہیں بلکہ مخلَص عمل!

قرآن کریم نے "اخلاص” کے بارے میں ایک دلچسپ نکتہ بیان کیا ہے اور وہ یہ ہے کہ مخلِص ہونا مخلَص ہونے سے الگ ہے۔ مخلص ہونے کا مطلب ہے عمل میں مخلص ہونا، عمل کو خالص اور خالص خدا کے لیے کرنا۔ لیکن مخلَص ہونے کا مطلب ہے وہ عمل جو خدا کے لیے پاک و پاکیزہ ہو جائے۔

 

 

 

 

ظاہر ہے، عمل کو پاک و خالص انجام دینا ایک چیز ہے، اور پوری اس کا مکمل طرح سے پاک ہونا دوسری چیز ہے۔

 

 

 

 

📗 استاد شہید مرتضیٰ مطہری، اسلام اور تصور کائنات

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے