خواتین سے متعلق اسلام کی نگاہ از رہبر انقلاب

خواتین کے لئے تمام راستے کھلے ہیں!

دینِ اسلام میں ہر قسم کی سماجی سرگرمیوں کا راستہ مردوں کی طرح عورتوں کے لیے بھی کھلا ہے، بشرطیکہ دو اہم حساسیتوں کا خیال کیا جائے، یعنی ایک خاندان کا مسئلہ اور دوسرا جنسی تمائل کے خطرے سے مراقبہ(احتیاط)کرنا۔

 

"عمل”،خوشنودی حضرت فاطمہ(س)کا ذریعہ!

ایک معتبر روایت کے مطابق خدا حضرت فاطمہ(س)کی ناراضگی سے ناراض ہوتا ہے اور ان کی خوشی سے خوش ہوتا ہے، کہ اس سے بڑھ کر، بنی نوع انسان کے لیے کسی فضیلت کا تصور نہیں کیا جاسکتا، لہذا جو خدا کی خوشنودی چاہتا ہے اسے چاہیے کہ (ان حضرت(س)کی خاندانی امور میں، ایک بیٹی، ماں، بیوی کی پوزیشن پر، اور معاشرے و سیاست کے میدان میں)نصیحتوں پہ عمل کرے۔

 

نسواں سے متعلق، مغرب کی بیچارگی!

چونکہ غربیوں کے پاس خواتین کے موضوع پہ کوئی منطق نہیں، (لہذا)ہر سوال اور موضوع کے بارے میں[تنارعات، شکوک و شبہات ایجاد کرنے، سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات کو خرید کر، آرٹ، ادب اور ورچوئل اسپیس(سوشل میڈیا) سے استفادہ کرکے، اور خواتین کے بین الاقوامی مراکز پہ اپنا تسلط پیدا کرکے] اپنے ذاتی نقطہِ نظر کو لوگوں میں ترویج دینا چاہتے ہیں۔

 

 

عہد زندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے