گھرانہ جس سے سانس لیتا ہے! از رہبر انقلاب

عورت، گھرانے میں تازہ ہوا کی مانند!

آیات و روایات کی رو سے میرے ذہن میں جو تصویر بنتی ہے وہ یہ ہے کہ عورت ایک ہوا کی مانند ہے جو گھر کی فضا میں رچی بسی ہوئی ہے یعنی جس طرح آپ سانس لیتے ہیں تو اگر ہوا نہ ہو تو سانس لینا ممکن نہیں ہے، عورت اسی ہوا کی طرح ہے، گھر کی عورت اس ماحول میں سانس کی طرح ہے۔

 

عورت، مزدور نہیں!

روایت میں کہا گيا ہے: "اَلمَراَۃُ رَیحانَۃٌ وَ لَیسَت بِقَھرَمانَۃ” وہ گھرانے کے لیے ہے۔ ریحانہ کا مطلب ہے پھول، عطر، خوشبو، وہی ہوا جو فضا میں بس جاتی ہے۔ عربی میں قہرمان کے معنی ہیں مزدور یا کام کرنے والا، عورت ایک قہرمانہ نہیں ہے۔ گھر میں ایسا نہیں ہے کہ آپ سوچیں کہ آپ نے شادی کر لی ہے تو سارے کام عورت کے کندھوں پر ڈال دیجیے، جی نہیں۔

 

عورت کا حقیقی کردار، صرف ماں یا بیوی!

میں کہتا ہوں کہ علم، تعلیم، معلومات، تحقیق اور روحانیت کے لحاظ عورت جس سطح کی بھی ہو، وہ جو سب سے اہم کردار ادا کر سکتی ہے، وہ ایک ماں اور ایک بیوی کا کردار ہے، یہ اس کے تمام کاموں سے زیادہ اہم ہے۔ یہ وہ کام ہے جسے عورت کے علاوہ کوئی دوسرا انجام دے ہی نہیں سکتا۔

 

 

عہد زندگی ، رہبر انقلاب

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے