گھریلو زندگی اور سلیقہ شعاری از رہبر انقلاب

دوسرے کی واقعی مدد یہ ہے کہ دوانسان ایک دوسرے کے دل سے غموں کے بوجھ کو ہلکا کریں ۔

غمخواری ہی حقیقی مدد ہے!

اگر دونوں میں سے کوئی بھی زندگی میں کسی مشکل میں گرفتار ہو اور مصیبتیں اس کے دل پر حملہ آور ہوں یا وہ کسی مسلئے میں ابہام و تردید کا شکارہوں ہو تو یہاں میاں بیوی میں سے دونوں کو چاہیے کہ اس حساس موقع پر اپنی شریکہ حیات یا شوہر کی مدد کیلئے جلدی کرے ، اس کے دل سے غم کا بوجھ ہٹا دے اور اس کی غلطی اور ا شتباہ کو دور کرکے اس کی رہنمائی کرے۔ اگر وہ اس بات کا مشاہدہ کرے کہ اس کا ساتھی کسی خطا کا مرتکب ہورہا ہے تو اسے متنبہ کرے اور اسے روکے۔

 

سلیقہ مند بیوی کی مدیریت کا میدان

خواتین کی گھریلو ذمہ داریوں کی اہمیت، بیرونی وظائف اور ذمے داریوں سے نہ تو کسی بھی صورت میں کم ہیں اور نہ ہی ان کی زحمت و سختی کا موازنہ کیا جا سکتا ہے۔ شاید ان کی گھریلو ذمے داریوں کی زحمت و سختی زیادہ ہی ہو اور وہ بھی اس لیے کہ وہ ایک گھریلو ماحول کی نگہبان ہیں جس کیلئے بہت محنت اور جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے چونکہ خواتین گھر کے اندرونی معاملات کی مدیر (منیجر) اور وزیر داخلہ کا درجہ رکھتی ہیں۔ سلیقہ مند خاتون ہی ہے جو گھر کے ایک اہم اور حساس نوعیت کے ادارے کوچلا سکتی ہے۔

یعنی وہ جو خاندان اور گھر کے ماحول پر کڑی نگاہ رکھتی ہو اور گھر کا نظم و نسق دراصل اس کی نظارت، تدبیر اور مدیریت و مینجمنٹ سے وابستہ ہو اور یہ بہت دِقّت طلب، سخت اور زحمت والاکام ہے کہ جو بہت ظرافت کا محتاج ہوتا ہے۔ یہ کام صرف اورصرف خواتین کے نرم و نازک احساسات، لطیف مزاج اور ان کی محبت سے لبریز نسوانی صفات ہی کے ذریعے سے انجام پاسکتا ہے۔ کسی مرد کیلئے اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ نرم و نازک اور ظریف احساسات کا خیال رکھتے ہوئے گھر کو چلائے۔

خانہ داری یعنی زندگی کا حسنِ انتظام
کچھ لوگ یہ خیال کرتے ہیں کہ بیوی تو گھر میں بیکار بیٹھی رہتی ہے، ہر گز نہیں !ایک خاتون گھر کی چار دیواری میں بہت زیادہ، سخت ترین اور ظریف ترین کاموں کو انجام دیتی ہے۔ کچھ لوگ اس طرح سوچتے ہیں کہ اگر ایک خاتون کا کام صرف انہی گھریلو کاموں کو انجام دینا ہے تو یہ ایک عورت کی اہانت ہے ،نہیں !اس میں خاتون کی ہر گز کوئی تحقیر نہیں ہے۔ ایک خاتون کا سب سے اہم کام یہ ہے وہ ایک زندگی کو ہنستا مسکرا تا، شاد آباد اور خوش وخرم رکھے۔

 

کتاب: طُلوعِ عشق از رہبر معظم سید علی خامنہ ای؛ سے اقتباس

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے