جوانی اور خدا کی جانب ہجرت از امام خمینی

خدا کی جانب ہجرت، لازمی ہے!

ہم نے ابھی تک سفر(خدا کی جانب)شروع ہی نہیں کیا، 70 سے 80 سال بیت گئے لیکن ابھی تک ہم نے چلنا ہی نہیں سیکھا۔ ہم نے آج تک ہجرت نہیں کی اور یہیں اسی زمین میں محدود ہوکر رہ گئے اور عمر کے آخر تک یہی سلسلہ جاری رہے گا۔ لازمی ہے کہ سفر طی کرنا شروع کریں اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

 

جوان، ملکوتِ اعلی سے زیادہ قریب!

آپ لوگ جوان ہیں اور ہم سے بہتر انداز میں خدا کے راستے کو تلاش کرسکتے ہیں۔ ہم سے یہ فرصت ضائع ہوگئی، ہمارا وقت ختم ہوگیا، آپ ہم سے بہتر انداز میں تہذیبِ نفس انجام دے سکتے ہیں، آپ سِن رسیدہ افراد کے مقابلے میں "ملکوتِ اعلی” سے زیادہ قریب ہیں۔ آپ لوگوں میں فساد کی جڑیں ہماری بنسبت کمتر پائی جاتی ہیں اور اس کی نشونما کے مواقع کم پائے جاتے ہیں۔

 

جتنا دیر کریں گے، نفسِ عمارہ اتنی ہی تکلیف دے گا!

ہمارے نفس کے اندر فساد کی جڑیں جتنا زیادہ باقی رہیں گی اتنا زیادہ پروان چڑھیں گی۔ ہم تہذیبِ نفس میں جتنی زیادہ تاخیر کریں گے اتنا ہی مشکل ہوتا چلا جائے گا۔ اگر ایک بزرگ اپنی اصلاح کرنا چاہے نسبتاً بہت مشکل ہے، جوان جلدی اپنی اصلاح کرسکتا ہے۔ ہزار جوانوں کی اصلاح ہوسکتی ہے لیکن ایک بزرگ کی اصلاح مشکل ہے۔ یہ کام آخری وقت کے لئے نہ چھوڑیں، ابھی جبکہ آپ جوان ہیں، اپنا سفر(خدا کی جانب)شروع کردیں۔

 

تہذیب نفس کی بنیاد کیا ہے؟

آپ جوانو کہ جو اپنی تہذیبِ نفس کرنی چاہتے ہیں، خود کو انبیائے کرام کی تعلیمات کے مطابق بنانے کی کوشش کریں، تہذیب نفس کی بنیاد(شروعاتی نقطہ)یہی ہے، اسی سے سفر شروع کریں، انہوں نے راستہ دکھایا۔ ہم بھی راستے سے واقف نہیں مگر انبیاء اسے جانتے ہیں، انبیاء روحانی طبیب ہیں اور صحیح راستے کو پہچانتے ہیں۔ انہوں نے ہمیں صحیح راستے کی تعلیم دی اور اسے جانتے ہیں۔

 

سب فانی ہے سوائے خدا کے!

اگر آپ جوان صحیح و سالم رہنا چاہتے ہیں تو انبیاء کے راستے پہ چلیں، وہ توجہ جو ہم اپنے نفس عمارہ پہ رکھتے ہیں اسے آہستہ آہستہ ہم اپنے آپ کا باہر نکالیں، البتہ یہ کام اتنی جلدی یہ ہونے والا نہیں، لیکن آہستہ آہستہ اللہ آپکو کامیاب کرے گا، آخر کار ہماری تمام تر آرزوئیں مٹی میں مل جائیں گی اور نابود ہوجائیں گی۔ اپنی ذات پہ ہماری تمام تر توجہات شاید ہمارے لئے نقصان کا باعث بنے، وہ چیز جو باقی رہے گی وہ وہ ہے جو خدا سے متعلق ہے۔

 

 

عہد جوان , امام خمینی

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے