خشوع صرف علم و اعتقاد سے حاصل نہیں ہوتا یہ بات بھی پیش نظر رہے کہ اعتقاد و علم اور ہے اور ایمان اور۔ اسی طرح حق اور اسماء و صفات کا جو علم ہم میں پیدا ہوجاتا ہے وہ ایمان کے علاوہ کچھ اور ہے۔ شیطان، ذات مقدس حق کی شہادت کے ساتھ ہی مبدا و معاد کا علم رکھتا ہے اس کے باوجود کافر ہے، خلقتنی من نار و خلقتہ من طین کہتا ہے، لہٰذا حق تعالی کی خالقیت کا اقرار ہے۔ انظرنی الی یومِ یبعثون؛ کہتا ہے، لہٰذا معاد کا اعتقاد رکھتا ہے، کتب و رسل و ملائکہ کا علم اس کو ہے، ان تمام باتوں کے باوجود خدا نے اس کو کافر کہہ کر خطاب کیا ہے اور اہل ایمان کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔مزید پڑھیں
تقویٰ کا آزادی بخش کردار از شہید حسینیؒ
تقویٰ انسان کو خواہشات نفسانی کی پیروی کے دائرے سے نکالتا ہے دیکھو عزیز جوانو! اگر انسان اپنے نفس کا غلام ہو، اپنی خواہشات نفسانی کا پیرو کار ہو تو مجھے بتاو کہ وہ دعویٰ کرسکتا ہے کہ میں آزاد ہوں؟ آیا وہ دوسروں کو آزادی دلا سکتا ہے؟۔ تقویٰ جو پہلا کام کرتا ہے وہ یہ ہے کہ انسان کو خواہشات نفسانی کی پیروی کے دائرے سے نکالتا ہے۔ نفس کو آپ کا تابع بناتا ہے اور جب تقوی، اقتدار، جھوٹ، فریب، دھوکہ،مال، زر اور زور کی زنجیروں سے آپ کے دل کو توڑ دیتا ہے تو اس کے بعد آپ کو روحانی اور معنوی آزادی کی طرف لے جاتا ہے۔ جب آپ معنوی فضا تک پہنچ جائیں گے تو اس کے بعد انسان اجتماعی آزادی میں بہترین کردار ادا کر سکتا ہے۔مزید پڑھیں
نماز بندے اور خدا کے درميان رابطہ از رہبر انقلاب
نماز اپنے وجود سے آگاہ ہونے اور اسے حاصل کرنے کا نظام ہے نماز معبود حقيقي کي بارگاہ ميں دل کي گہرائيوں کے ساتھ سر جھکانا اور انسان و خدا کے درميان ربط قائم کرنا ہے اس رابطہ کا تعلق پيدا کرنے والے اور پيدا ہونے والے سے ہے۔نماز تسلي دينے کے ساتھ ساتھ ہمارے پريشان اور تھکے ہوئے خستہ حال دلوں کو آرام و سکون عطا کرتي ہے۔ نماز ہمارے باطن کو صاف ، آلودگي سے پاک اور نور خدا سے روشن کرتي ہے۔نماز بندے کا خدا سے عہد و پيمان ہے، نماز خدا کے راستے پر چلنے کے لئے تحريک پيد اکرنے والي ہے اور اس حالت کے لئے آمادہ کرتي ہے جو دھوکہ اور فريب سے پاک ہے۔ ہم نماز پڑھتے ہيں تاکہ ہر برائي و بدي کو دور کريں اور اس کے ذريعے سے ہر خير و خوبي اور جمال ملکوتي کو حاصل کريں۔نماز اپنے وجود سے آگاہ ہونے اور اسے حاصل کرنے کا نظام ہے۔مزید پڑھیں
جوانوں کی اہم خصوصیات رہبر معظم کی نگاہ میں از
حق طلبی، قوت و توانائی،نشاط، حوصلہ اور ہمت جوانی کی ایک (عظیم) نعمت ہے نوجوان حق کو آسانی سے قبول کرتا ہے ایک جوان، حق کو آسانی سے قبول کرتا ہے، یہ نہایت اہم خصوصیت ہے۔ نوجوان، بڑی سچائی کے ساتھ بے دھڑک اعتراض کرتا ہے اور کسی پریشانی اور داخلی (فکری) الجھن کے بغیر عملی اقدام کرتا ہے۔ (جوانوں کی) یہ خصوصیت بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ آسانی کےساتھ حق کی قبولیت، نیک نیتی اور سچائی پر مبنی اعتراض اور بلا خوف وخطر اقدام (ان تین خصوصیات) کو ایک دوسرے کے پہلو میں رکھ کر جائزہ لیں اور دیکھیں کہ کیسے ایک خوبصورت حقیقت وجود میں آتی ہے اور کس طرح مشکلات کے راہ حل کی ایک کلید اور کنجی سامنے آتی ہے۔مزید پڑھیں
محبت اور وفاداری ازدواجی زندگی کے دو اہم اصول از
وفاداری کرو تاکہ قابل اعتماد بنو ! محبت کرنا وہ امر ہے کہ اس (مشترکہ زندگی کی) راہ کی ابتدا میں خداوندِ عالم نے آپ کو جس کا حکم دیا ہے اور یہ وہ سرمایہ ہے کہ جسے خداند مہربان، مشترکہ ازدواجی زندگی کی ابتدا میں لڑکے لڑکی کو ہدیہ کرتا ہے اور یوں ازدوجی سفر کے راہی آپس میں محبت کرتے ہیں۔ لہٰذا اِس کی حفاظت کرنی چاہیے۔ آپ کی زوجہ یا شوہر کی آپ سے محبت ،آپ کے عمل سے وابستہ ہے۔اگر آپ کی خواہش ہے کہ آپ کے شریک حیات کی محبت آپ کے لئے باقی رہے تو آپ اس سے محبت آمیز برتاو کریں۔یہاں معلوم ہوتا ہے کہ انسان کیا کام انجام دے تاکہ اس کی محبت رنگ لائے؟ پس آپ کو چاہیے کہ زندگی کے ہر لمحے میں وفاداری کا ثبوت دیں۔مزید پڑھیں
جوانی میں شادی, رہبر معظم کی نگاہ میں
Previous Next وقت ِ ضرورت، رشتہ ازدواج ميں منسلک ہونا اسلام کي يہي خواہش ہے کہ يہ مقدس امر اپنے صحيح وقت پر کہ جب اِس کي ضرورت محسوس کي جائے جتنا جلدي ممکن ہو، انجام پائے۔ يہ وہ امور ہيں جو صرف اسلام ہي سے مخصوص ہيں۔ يعني جتني جلدي ہو بہتر ہے۔ جلدي […]مزید پڑھیں
محبت اہل بیتؑ ہی محور اتحاد ہے
میں اپنے شیعہ بھائیوں کی خدمت میں عرض کروں گا، ہمیں علم ہے کہ آپ کی اہل بیت کے ساتھ کتنی محبت ہے۔ آپ کس قدر عزاداری سید مظلوم علیہ السلام کے عاشق ہیں۔لیکن اگر آپ کے دل میں محبت اہل بیت ہے اور عزاداری سید الشہدا عزیز ہے کہ یقیناً عزیز ہے، تو ایک دوسرے کے خلاف کیچڑ اچھالنا اور ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرنا، محاذ آرائی چھوڑ دو ، بخدا! اس سے عزاداری کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ اہلبیت بھی ناراحت ہوتے ہیں۔مزید پڑھیں
انسان اور قضا و قدر، شہید مطہری کی نگاہ میں
”قضا“ واقعات اور حادثات کے بارے میں خدا کے اٹل حکم کا نام ہے اور ”قدر“ ان کی مقدار کے اندازے کا نام۔”قضا و قدر“ ایک قطعی اور مسلم امر ہے لیکن آزادی انسان کو محدود کرنے کا سبب نہیں۔ مزید پڑھیں
اسلام اور عفت و پاکدامنی کی اہمیت از شہید مطہری
عفت و پاکدامنی کا کلچر انسان کی فطری صلاحیتوں کو مثبت اور تعمیری ڈائریکشن فراہم کرتا ہے جس کے نتیجے میں انسان آزادی اور استقلال کی قدر و قیمت سے حقیقی طور پر آشنا ہوتا ہےمزید پڑھیں
اسلام کا تصوّرِ فطرت از شہید مطہری
انسانی فطرت کی ماہیت اور نوعیت کے بارے میں فلسفی مکاتب باہم اختلاف رکھتے ہیں، اس سلسلے میں مسلم سماج کے متجسس اذہان میں یہ سوال ابھرتا ہے کہ فطرت کے بارے میں اسلام کا زاویہ نگاہ اور تصور کیا ہے؟!مزید پڑھیں