سقوطِ سلطنتِ عثمانیہ، فلسطین پہ قبضے کا زمینہ ساز از
مسئلہ فلسطین پہ لازمی نہیں کہ اسلامی نقطہ نگاہ سے گفتگو کی جائے، ہم فی الحال انسانی نقطہ نظر سے اس پہ روشنی ڈالتے ہیں، دنیا بھر کے یہودی جب مسلمانوں کے علاوہ دوسری قوموں سے اذیت و تکلیفیں اٹھاتے ہیں۔ مثلا روس میں اذیتیں اٹھاتے ہیں، جرمنی میں اذیتیں اٹھاتے ہیں۔ اس کے بعد ان کے بزرگ بیٹھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جب تک ہم دنیا میں بکھرے ہوئے ہیں، ہم ہر جگہ اقلیت میں ہیں، ایسے ہماری قسمت نہیں بدلے گی، ہمیں ایک مرکز کا انتخاب کرنا چاہیئے اور ہم سب کو اسی جگہ پہ جمع ہونا چاہیئے۔ یہودی مذہب کے ماننے والوں کو وہاں جمع ہونا چاہیئے۔ شروع میں وہ فلسطین کے بجائے دوسری جگہوں کے بارے میں سوچتے ہیں۔ مزید پڑھیں