قائد شہید کی نوجوانوں کو نصیحت

نوجوانوں کو نصیحت

قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ہمیں آپ کے جذبات اور احساسات کا علم ہے، جس کا ہم احترام کرتے ہیں مگر آپ کو جان لینا چاہیے کہ دشمن آپ کے جذبات سے کھیل کر اپنے مقاصد کی تکمیل چاہتا ہے۔

لہٰذا گزارش کروں گا کہ کبھی بھی جوش مین ایسا کوئی نعرہ نہ لگائیں جس سے مخالفین کو اعتراض کا موقع ملے۔ آئی ایس او کے جوان ایک خوبصورت نعرہ لگاتے ہیں: سن لو امریکیو ہم تمہاری موت ہیں، سن لق روسیو ہم تمہاری موت ہیں؛ ہم سمجھتے ہیں کہ آپ جوانوں کے مقاصد نیک اور نیت صاف ہوتی ہے مگر جب آپ یہ نعرہ دیگر مسلمانوں کے ہجوم کے سامنے لگائیں گے تو دشمن ان کے کانوں میں یہ بات ٹھونسنے کی کوشش کرے گا کہ یہ نوجوان امریکیو اور روسیو انہیں( سنی مسلمانوں کو) کہہ رہے ہیں۔

 فاسد ماحول کے طوفان کو روکیں

جس سے نفرت کے جنم لینے کا جواز پہدا ہوگا، لہٰذا آپ احباب آئندہ اس نعرہ کو یوں لگایا کریں: سن لو امریکہ ہم تمہاری موت ہیں۔ سن لو روسیہ ہم تمہاری موت ہیں؛ وقت کا تقاضا ہے کہ نوجوان نسل بلاتفریق مذہب و تنظیم اٹھ کھڑی ہو اور دنیا بھر کے مظلومین اور محرومین کو اپنے ساتھ ملا کر مشرق و مغرب کی باطل قوتوں کو کرہ ارض میں سمٹ جانے پر مجبور کردے۔

باطل قوتوں کا مقابلہ کریں

تمام طلبا تنظیموں کو چاہیے کہ وہ تعلیمی اداروں مین بڑھتے ہوئے فاسد ماحول کے طوفان کو روکیں اور معاشرے مین پھلتے ہوئے فرقہ وارریت کے اثرات کو تعلیمی اداروں میں داخل ہونے نہ دیں، بلکہ آپ تعلیم یافتہ نوجوان آگے بڑھیں اور ہر اس طوفان کا مقابلہ کریں جو اسلام اور استحکام پاکستان کے لیے مضر ہو۔

 

کتاب: سفیر نور از تسلیم رضا خان صفحہ 175 الی 178 سے اقتباس

 

 

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے