آغازِ امامتِ امامِ زمانہ ارواحنا فداہ(عج) از رہبر انقلاب

اس امت کو کیا غم کہ جس کا سہارا امام زمانہ(عج)ہیں!

"چه غم دیوار امت را که دارد چون تو پشتیبان"

"چه باک از موج بحر آن را که باشد نوح کشتیبان"

یعنی اس سیسہ پلائی ہوئی امت کو کیا دکھ کہ جس کا آپ(امام زمانہ عج)سہارا ہوں، سمندر کی لہروں سے کیوں کر وہ کشتی سوار ڈرے کہ جس کشتی کے کشتی بان حضرت نوحؑ ہوں۔ یہ نوحؑ ، امام زمانہ(عج)ہیں!

 

اے امامِ زمانہ(عج)!اے وارثِ انقلابِ جہاں!

اے امام زمانہ(عج)، اے اس امت کے مہدیِ موعود، اے پیغمبروں کی پاک نسل اور اے تمام توحیدی و جہانی انقلابوں کے وارث۔ ہماری قوم نے شروع سے ہی آپ(عج)کی یاد اور نام سے انس رکھا ہے اور اپنی زندگی اور وجود میں آپ کے لطف کو محسوس کیا ہے۔ اے خدا کے نیک و صالح بندے۔

 

یہ انقلاب، امام زمانہ(عج)کی دعا کا محتاج ہے!

امت مسلمہ اور انقلاب اسلامی آج کے دن اس دعا کی محتاج ہے کہ جو آپ(عج)اپنے پاکیزہ و الہی و ربّانی دل اور اس روح قدسی کے وسیلے سے امتِ مسلمہ اور انقلابِ اسلامی کی کامیابی کے لئے بجا لائیں۔ اور اس دست قدرت سے؛ کہ جو خداوند متعال نے آپ کے اختیار میں رکھا ہے اس ملت اور اس کی ترقی راہ میں مدد فرمائیں۔

 

اے امام زمانہ(عج)، آپ سے دوری بہت دشوار ہے!

«عزیزٌ علینا أن نری الخلقَ و لا تُری»۔ اے امام زمانہ(عج)ہمارے لئے بہت دشوار ہے کہ اس جہاں میں، اس نہ ختم ہونے والی فطرت میں کہ جو صالح افراد کی میراث ہے، خدا کے بندوں کی میراث ہے، دشمنان خدا کو تو دیکھیں لیکن آپ کو نہ دیکھ سکیں اور نزدیک سے آپ کے فیضِ حضور سے زیارت نہ کریں۔ پروردگار! محمد(ص) و آل محمد کے وسیلے سے دعا کرتے ہیں کہ ہمارے دلوں کو امامِ زمانہ کی یاد سے ہمیشہ تازہ رکھہ۔

 

 

عہد بندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے