قرآن سے اُنس و محبت از رہبر انقلاب

قرآن کے ظاہر سے باطن تک رسائی!

قرآن میں غور و فکر کرنا یعنی یہ ہے کہ قرآن کی خوبصرت ظاھری شکل سے اس کے گہرے باطن تک رسائی حاصل کی جائے۔ "ظاهِرُهُ أنَیق وَ باطَنُهُ عَمَیق” قرآن کا گہرا باطن وہ(گراں قدر)چیز ہے جو اس میں تدبر و تفکر سے ملتی ہے۔ کِتابٌ اَنزَلناهُ اِلَیکَ مُبارَکٌ لِیَدَّبَّروا آیاتِه، یعنی حقیقتا یہ کتاب(قرآن)نازل ہوئی ہے غور و فکر کرنے کے لئے، تاکہ اس کو سمجھا جائے۔

 

اُنس قرآن کے فوائد!

قرآن سے اُنس و محبت رکھنا ایمان کو مضبوط کرتا ہے، خدا پہ توکل کو بڑھاتا ہے۔(قرآن سے مانوسیت)خدا کے وعدوں پر (انسان کا)بھروسہ بڑھاتا ہے، انسانوں میں پائے جانے والے مادی مشکلات کے خوف کو کم کرتا ہے، لوگوں کو روحانی طور پر مضبوطی عطا کرتا ہے، خود اعتمادی دیتا ہے۔قرب الہی حاصل کرنے کے راستوں کو انسان کے سامنے واضح کرتا ہے۔

 

قرآنی معاشرہ چاہیئے تو یہ کام کریں!

اگر ہم قرآن سے اُنس و محبت(کی گراں قدر دولت کو)حاصل کرنے اور اس کی تعلیمات کو اپنے دل و جان میں نافذ کرنے میں کامیاب ہوجائیں تو (انشاءالله) ہماری (انفرادی) زندگی اور ہمارا معاشرہ قرآنی معاشرہ بن سکتا ہے۔

 

 

عہد بندگی ، رہبر معظم

متعلقہ

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے